0
Monday 24 May 2021 21:22

سندھ کے شہری علاقے بالخصوص کراچی کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا، عامر خان

سندھ کے شہری علاقے بالخصوص کراچی کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا، عامر خان
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ سندھ کے تباہ حال شہری علاقے اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتے جب تک سندھ میں مسلط پیپلز پارٹی کی بدعنوان نسل پرست سندھودیش کی حامی حکومت کا خاتمہ نہیں ہوجاتا، سندھ کے شہری علاقے بالخصوص کراچی وفاق کو 70 فیصد جبکہ سندھ حکومت کو 95 فیصد ریونیو جمع کرکے دیتے ہیں جبکہ قومی مالیاتی کمیشن کے ذریعے سندھ حکومت کو 11 سو ارب سے زائد فنڈز فراہم کئے جاتے ہیں جس میں سے سندھ کے شہری علاقوں پر 5 فیصد بمشکل خرچ کئے جاتے ہیں، انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سندھ کے شہری علاقے بالخصوص کراچی کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار عامر خان نے مرکز بہادرآباد پر ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل، اراکین رابطہ کمیٹی عبدالحسیب، محمد حسین، خالد سلطان، محفوظ یار خان، ارشاد ظفیر، زاہد منصوری، روف صدیقی،ابوبکر صدیقی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کی۔

عامر خان کا کہنا تھا کہ کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن، نیوکراچی، نارتھ کراچی، فیڈرل بی ایریا سمیت درجنوں علاقے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، جہاں مہینوں مہینوں پانی نہیں آتا، شہر میں ٹینکر مافیا کا راج ہے، عوام غربت اور بے روزگاری کے باوجود پانی خریدنے پر مجبور ہیں، سندھ کی متعصب حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی، 4 سالوں تک ایم کیو ایم پاکستان کے مئیر کو وسائل اور اختیارات نہیں دیئے گئے، آج جب کہ بلدیاتی نظام کو ختم ہوئے 10 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے، تمام وسائل اور اختیارات کے ساتھ پیپلز پارٹی سندھ کے شہری علاقوں اور کراچی کیلئے کچھ نہ کر سکی، کراچی میں گزشتہ الیکشن میں ہماری نشستیں چھینی گئیں، یہ کیسی تبدیلی کی ہوا تھی جو کے پی کے سے چلی اور کشمور پر آکر رک گئی، پھر پورے سندھ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور کراچی میں پھر چل پڑی، ہم ارباب اقتدار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک نسل پرست متعصب اور سندھو دیش کی حامی سندھ حکومت کو نہیں ہٹایا گیا تو پاکستان کی سلامتی خطرہ میں پڑسکتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے نوجوانوں پر جعلی ڈومیسائل کے ذریعے روزگار کے دروازے بند کئے جا رہے ہیں، ہم بلدیاتی اختیارات کے حصول کیلئے آئین کے آرٹیکل 140/A کے تحت اعلیٰ عدالتوں سے جوع کرچکے ہیں، بالکل اسی طرح جعلی ڈومیسائل کے حوالے سے بھی عدالتوں سے رجوع کر رکھا ہے لیکن ہماری درخواستیں عدالتوں میں سسک رہی ہیں، اس پس منظر میں ایم کیو ایم پاکستان نے 27 مئی بروز جمعرات کو ایک احتجاجی ریلی کے انعقاد کا فیصلہ کیا تھا لیکن کورونا کی نئی لہر کے باعث اس ریلی کو مؤخر کر رہے ہیں لیکن جوں ہی صورتحال بہتر ہوگی ہم ریلی کا دوبارہ اعلان کریں گے اور یہ احتجاج سندھ کے ہر شہر میں جاری رہے گا، اگر حکومت سندھ نے اپنی گورننس بہتر نہ کی اور سندھ کے شہری علاقوں کے ساتھ زیادتی بند نہ کی تو اس میں مزید تیزی لائی جائے گی، ایم کیو ایم کستان یہ سمجھتی ہے کہ سندھ پر 13 برسوں سے برسر اقتدار حکومت کو نہیں ہٹایا گیا تو شہر ترقی نہیں کرسکتا، اس حکومت نے 13 برسوں میں شہر کو 1 لوکل بس بھی مہیا نہیں کی بلکہ کراچی ٹرانسپورٹ کارپوریشن اور SRTC جیسے ادارے تباہ کر دیئے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر کا کہنا تھا کہ گرین لائن بس منصوبے کیلئے بسیں فراہم کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری تھی جو مختلف تاریخیں دینے کے باوجود اب تک فراہم نہیں کی گئیں، اس شہر میں بڑھتے ہوئے جرائم کا خاتمہ اس وقت تک نہیں ہو سکتا جب تک مقامی پولیس تعینات نہیں کی جاتی، اس غیر مقامی پولیس نے لاک ڈاؤن کے دوران بھتہ لے کر کاروبار کھلوائے، بزرگوں کے ساتھ دست درازی کی، خواتین کو پریشان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان وفاق سے مطالبہ کرتی ہے کہ جس طرح صوبے اضلاع بنانے میں آزاد ہیں بالکل اسی طرح آئین کے آرٹیکل 239 میں تبدیلی کرکے ملک میں نئے صوبے بنائے جائیں، ایم کیو ایم پاکستان ہی وہ جماعت ہے جس نے ناقص مردم شماری پر آواز اٹھائی اور حکومت یہ فیصلہ کرنے پر مجبور ہوئی کہ یہ مردم شماری 2023ء میں دوبارہ کرائی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 934295
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش