0
Wednesday 26 May 2021 12:12

حکومت کو تخریب کاروں سے سختی سے نمٹنے کی ضرورت ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی

حکومت کو تخریب کاروں سے سختی سے نمٹنے کی ضرورت ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ چمن سرحد بار بار بند کرنا قابل مذمت ہے، کچھ عناصر چمن کے پرامن حالات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکومت چمن دھماکے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین اور زخمیوں کو معاوضہ دے۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں کوئی کارخانہ، زراعت و روزگار نہ ہو، وہاں سرحدی کاروبار بند کرنا چمن کے عوام، تاجروں اور شہریوں کیساتھ زیادتی ہے۔ چمن و قلعہ عبداللہ میں بدامنی چوری، ڈاکے، قتل و غارت گری اور دہشت گردی کو رکوانے کیلئے فوری مخلصانہ اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو حالات خراب کرنے والوں کیساتھ سختی سے نمٹنا ہوگا۔ عوام الناس شرپسند عناصر کے خلاف سکیورٹی فورسز کا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ چمن میں چمن دھماکے میں شہید ہونے والے شہداء کے لواحقین سے تعزیت و فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی عیادت کے موقع پر عوام سے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے شہداء کے درجات کی بلندی، مغفرت، پسماندگان کے لئے صبر جمیل اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی مظلوم خاندانوں کے ساتھ اور ہر ظلم کے خلاف ہے۔ چمن کے پرامن حالات کو خراب کرنے والوں کے خلاف عوام سیاسی، جمہوری اور دینی قوتیں متحد ہو جائیں۔ بدقسمتی سے ایک طرف بدامنی و کرونا جبکہ دوسری طرف حکومتی غفلت و کوتاہی کی وجہ سے چمن بارڈر بندش کا شکار ہے۔ یہ بارڈر سال میں کئی بار معمولی تکرار پر کئی دنوں، ہفتوں و مہینوں تک بند ہوتا ہے، جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے مجبور و غریب عوام رل جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یوں لگتا ہے کہ حکومت اور ان کے اداروں کو بارڈر بندش کے عوامی، تجارتی نقصانات کا علم نہیں۔ ملک کی دیگر سرحدیں ہمیشہ کھلی رہتی ہیں، واہگہ بارڈر کشمیر میں بھارتی مظالم کے باوجود ہمیشہ کھلا رہتا ہے۔ وہاں حکومت نے حالات کنٹرول میں رکھے ہیں، لیکن چمن بارڈر پر نہ حالات پر کنٹرول ہے اور نہ ہی عوامی مشکلات و پریشانیوں کا اندازہ ہے، جو لمحہ فکریہ اور دونوں ممالک کے عوام کو دست و گریبان اور معاشی طور پر غلام و پریشان کرنے کے مترادف ہے۔ حکومت چمن کے حالات کو پرامن بناتے ہوئے بدامنی رکوائے، شہداء کے ورثاء اور زخمیوں کو معاوضہ دے اور چمن بارڈر کی دوبارہ بندش سے اجتناب کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 934623
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش