0
Thursday 27 May 2021 23:45

اسرائیل کیساتھ جنگبندی کا باقی رہنا اسکے رویے پر منحصر ہے، یحیی السنوار

اسرائیل کیساتھ جنگبندی کا باقی رہنا اسکے رویے پر منحصر ہے، یحیی السنوار
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے مرکزی رہنما یحیی السنوار نے ترک خبررساں ایجنسی کے ساتھ گفتگو میں تاکید کی ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ برقرار ہونے والی جنگ بندی "انتہائی نازک" ہے جو موجود مسائل کا بنیادی حل فراہم نہیں کر سکتی۔ ترک خبررساں ایجنسی ایناڈولو کے ساتھ گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ چیز جس پر اتفاق نظر ہوا ہے، ایک دوطرفہ اور ایک ہی وقت میں لاگو ہونے والی جنگ بندی ہے جبکہ یہ سب کچھ آئندہ کے دنوں میں غاصب صیہونی رژیم کے رویے پر منحصر ہے۔ یحیی السنوار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ امر؛ (اقوام متحدہ کی) قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے حوالے سے اسرائیلی عہد و پیمان پر عملدرآمد پر عالمی دباؤ اور فلسطینیوں کے حقوق کا خیال رکھنے سے متعلق آئندہ کے دنوں میں اس کے رویے پر منحصر ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ اگر غاصب صیہونیوں نے دوبارہ مسجد اقصی و فلسطینی قوم کے خلاف کسی بھی مقام پر جارحیت اور "شیخ جراح" کے رہائشیوں کو ان کے گھروں سے نکال باہر کرنے کی دوبارہ کوشش نہ کی تو ظاہری طور پر یہ جنگ بندی طولانی ہو سکتی ہے تاہم اگر دشمن نے ہمارے مقدس مقامت کے خلاف جارحیت کرتے ہوئے مسجد اقصی کی ایک مرتبہ پھر بے حرمتی اور شیخ جراح کے رہائشیوں کو ان کے گھروں سے نکال باہر کرنے کی کوشش کی تو یہ جنگ بندی بھی خود بخود ختم ہو جائے گی۔

یحیی السنوار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت گیند قابض رژیم کے میدان میں ہے جبکہ ہمیں توقع ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری سے بھی ہمیں یہی توقع ہے کہ وہ اس رژیم کو فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کے تسلسل سے روکے گی۔ حماس کے مرکزی رہنما نے فلسطین پر مسلط کردہ حالیہ صیہونی جنگ کے بارے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات صحیح ہے کہ صیہونی دشمن بے شمار جرائم اور فلسطینی قوم کے خلاف وسیع قتل و غارت کا مرتکب ہوا ہے تاہم القسام بریگیڈ کے مجاہدین کی انگلی لبلبی پر ہے اور وہ مسجد اقصی و شیخ جراح کے دفاع کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں۔ انہوں نے فلسطینی راکٹوں کے حوالے سے صیہونی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم فلسطینی مزاحمتی محاذ میں اپنے حقوق، مقدس مقامات اور اپنی قوم کا دفاع کر رہے ہیں جبکہ راکٹ؛ دشمن کو ہمارے مقدس مقامات کے خلاف جارحیت سے روکنے کے آلۂ کار سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ انہوں نے اپنی گفتگو کے آخر میں حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران فلسطینی قوم کو حاصل وسیع عالمی حمایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم یہ محسوس کر رہے ہیں کہ ہم فلسطین میں تنہاء ہیں اور نہ ہی مسجد اقصی اکیلی ہے!
خبر کا کوڈ : 934889
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش