0
Saturday 29 May 2021 00:36

سندھ اسمبلی نے صحافیوں کو تحفظ دینے کا بل منظور کرلیا

سندھ اسمبلی نے صحافیوں کو تحفظ دینے کا بل منظور کرلیا
اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی نے صحافیوں کو تحفظ دینے کے لیے ’’سندھ جرنلسٹ پروٹیکشن بل 2021ء‘‘ سمیت تین بل منظور کرلیے جبکہ اپوزیشن لوشیڈنگ ختم کرنے اور کتوں کے انسداد کا مطالبہ کیا۔ جمعہ کو سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سراج درانی کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز کے تحفظ سے متعلق سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پروٹیکشنر بل 2021ء ‘‘ پر قائم کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کردی۔ یہ بل صحافیوں اور دیگر میڈیا پریکٹشنرز کے تحفظ کے لیے گذشتہ دنوں صوبائی اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا۔ بل کے مطابق صحافیوں کو پیشہ ورانہ امور کی ادائیگی میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی، صحافی اپنی خبر کے ذرائع بتانے کا پابند نہیں ہوگا، صحافیوں کے تحفظ کے لیے کمیشن قائم کیا جائے گا، صحافیوں کو ہراساں کرنے، جان سے مارنے کی دھمکی دینے پر سزا ہوگی، صحافیوں پر حملے میں ملوث ملزمان کے کیسز پر ترجیحی بنیاد پر فیصلے کیے جائیں گے، صحافی کام سے روکنے والے عناصر کے خلاف کمیشن میں درخواست دے سکیں گے۔

 
ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے صحافیوں کے اہل خانہ کو بھی طبی مراعات دینے کے لیے ترمیم پیش کی۔ صوبائی وزیر اطلاعات ناصر شاہ نے مجوزہ ترمیم کی حمایت کی لیکن وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار نے ترمیم کی مخالفت کردی اور کہا کہ اس حوالے سے بعد میں کوئی ترمیم لے کر آئیں۔ خواجہ اظہار الحسن نے کراچی پریس کلب کو اس میں شامل کرنے اور تحریک انصاف کی ڈاکٹر سیما ضیاء نے بل میں خواتین صحافیوں کو زیادہ نمائندگی دینے کی ترامیم پیش کیں جو مسترد کردی گئیں۔ خواجہ اظہار الحسن نے تجویز دی کہ لیگل پروٹیکشن کے اخراجات حکومت برادشت کرے اس لیے کہ صحافی وکیل کی فیس برادشت نہیں کرسکتے۔ مکیش کمار چاؤلہ کا کہنا تھا کہ خواجہ اظہار الحسن نے سب صحافیوں کی بات کی اس لیے سپورٹ کرتا ہوں بعدازاں ایوان نے جرنلسٹ پروٹیکشن بل منظور کر لیا۔
خبر کا کوڈ : 935046
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش