0
Sunday 30 May 2021 01:39

مصری انٹیلیجنس وفد صیہونی پیغام لیکر غزہ پہنچ گیا

مصری انٹیلیجنس وفد صیہونی پیغام لیکر غزہ پہنچ گیا
اسلام ٹائمز۔ عالمی میڈیا نے خبر دی ہے کہ مصری حکومت، غزہ پر غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کی جارحیت کے اثرات اور اس کی تعمیر نو کے حوالے سے تاحال پیش پیش ہے جبکہ فلسطینی میڈیا نے گذشتہ روز اعلان کیا ہے کہ احمد عبدالخالق کی سربراہی میں مصری انٹیلیجنس کا ایک وفد اسرائیل کے ساتھ طے پانے والی جنگبندی کے حوالے سے صیہونی پیغام لے کر غزہ کی پٹی میں داخل ہو گیا ہے۔ مصری ذرائع نے اس حوالے سے العربی الجدید کو بتایا کہ قاہرہ نے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کو اطلاع دی ہے کہ آئندہ مذاکرات میں قیدیوں کا تبادلہ بھی ضرور شامل ہونا چاہئے درحالیکہ اس بات پر تل ابیب کا شدید اصرار ہے کہ جیسے تیسے، قیدیوں کے تبادلے کو جنگبندی کے موضوع کے ساتھ جوڑ دیا جائے۔ مصری ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دورے کے دوران مصری انٹیلیجنس وفد کی اہم ملاقاتوں میں سے ایک، حماس کی سیاسی کونسل کے رکن اور کتائب عز‌الدین القسام کے ڈپٹی کمانڈر کے ساتھ ملاقات ہے جس میں قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں آسانی پیدا کرنے پر بات چیت ہو گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس بھی نہ صرف قیدیوں کے تبادلے پر مصر ہے بلکہ طولانی مدت کی جنگبندی اور غزہ کی تعمیر نو پر بھی دباؤ ڈال رہی ہے۔

دوسری جانب عالمی میڈیا میں ہونے والی تحلیل کے مطابق مصری ماہرین کا خیال ہے کہ آئندہ کچھ ایام میں غزہ اور اسرائیل کے درمیان نئی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے جبکہ بظاہر امریکہ و بعض مغربی ممالک کسی بھی جنگ سے بچاؤ پر مبنی اپنے بین الاقوامی عہدوپیمان پر زور دے رہے ہیں۔ مصری ماہرین کے مطابق اس وقت پوری دنیا کی جانب سے مقبوضہ قدس کے محلے "شیخ جراح" کو خالی کروانے کے صیہونی پراجیکٹ کو موخر کرنے کے لئے تل ابیب پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے جبکہ مصری انٹیلیجنس وفد کے دورے کا ایک مقصد حماس کو "تل ابیب" کے خلاف کسی بھی ممکنہ اشتعال انگیز کارروائی سے روکنا بھی ہے جبکہ اس دورے کے دوسرے مقاصد میں "جنگ بندی کو مستحکم کرنا" اور "حماس کو صرف بیانات و فوجی پریڈ تک ہی محدود رہنے پر راضی کرنا" ہے۔ رپورٹ کے مطابق تل ابیب نے اپنے پیغام میں حماس کے مرکزی رہنما یحیی السنوار کی جانب سے عوام میں آ کر فلسطینی رائے عامہ کے سامنے اسرائیلی حکام کو بند گلی میں پھنسا دیئے جانے کے مبینہ "اشتعال انگیز" اقدام پر بھی برہمی کا اظہار کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 935267
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش