0
Tuesday 1 Jun 2021 22:29

ماضی میں بلوچستان کو واقعی نظر انداز کیا گیا تھا، عمران خان

ماضی میں بلوچستان کو واقعی نظر انداز کیا گیا تھا، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے وزیراعظم نے دورہ زیارت کے موقع پر قائد اعظم ریزیڈنسی میں خطاب کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ میں سارے پاکستان گیا ہوں، لیکن جس طرح آج ہیلی کاپٹر سے زیارت کا جائزہ لیا ہے، ایسا کبھی نہیں دیکھا تھا اور یہاں پر موجود چار سے پانچ ہزار سال پرانا جنگل دنیا کا اثاثہ ہے۔ انہوں نے ایف سی اہلکاروں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اتحادی حکومت نے بلوچستان پر خاص توجہ دی ہے اور یہاں اتنا پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے، جو پہلے کبھی نہیں کیا گیا، لیکن اس کے باوجود دہشت گردوں کے حملے افسوسناک ہیں۔ ہم نے مشکل حالات کے باوجود بلوچستان کو جنتا ممکن تھا، فنڈز دیئے ہیں۔ مجھے خیبر پختونخوا اور پنجاب حکومتیں کہتی ہیں کہ آپ بلوچستان پر بہت زیادہ مہربان ہوگئے ہیں، لیکن اس کی وجہ یہ ہے کہ ماضی میں بلوچستان کو واقعی نظر انداز کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان پر جو پیسہ خرچ کیا جانا چاہیئے تھا، وہ بھی صحیح طریقے سے خرچ نہیں کیا گیا اور نہ ہی توجہ دی گئی، جبکہ جو پیسہ دیا گیا، اگر وہ صحیح معنوں میں خرچ ہو جاتا تو بلوچستان کے حالات بہت بہتر ہوتے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ خوشخبری یہ ہے کہ ملک مشکل وقت سے نکل رہا ہے، ہمارے مخالفین نے پہلے سے شور مچا دیا تھا کہ حکومت ناکام ہوگئی ہے۔ وہ چاہتے تھے کہ حکومت ناکام ہو جائے، کیونکہ اگر ہم اس معاشی بحران سے ملک کو نکال دیتے تو ان کی سیاسی دکانیں بند ہو جاتی۔ لہٰذا ساری قوم کو اڑھائی سال انہوں نے کہا کہ پاکستان تباہ ہوگیا، معیشت تباہ ہوگئی اور غریبوں کا برا حال ہوگیا۔ انہوں نے وطن عزیز پاکستان کے قدرتی وسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس لیے ترقی کرے گا، کیونکہ اللہ نے اس ملک کو ہر طرح کی نعمت عطا کی ہے، ہمیں خود ہی نہیں پتہ کہ اللہ پاکستان پر کتنا مہربان ہے۔
خبر کا کوڈ : 935764
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش