0
Wednesday 2 Jun 2021 18:24

عراقی مزاحمت کے ڈرون طیاروں نے امریکی حکام کو خوف میں مبتلا کر رکھا ہے، امریکی میڈیا

عراقی مزاحمت کے ڈرون طیاروں نے امریکی حکام کو خوف میں مبتلا کر رکھا ہے، امریکی میڈیا
اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ امریکہ کی سفارتی عمارتوں و فوجی مراکز میں نصب کیمروں سے بچنے کے لئے عراقی سرکاری افواج میں شامل عوامی مزاحمتی فورس حشد الشعبی کی جانب سے ڈرون طیاروں کے وسیع استعمال نے امریکہ کو خوف میں مبتلا کر رکھا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بڑے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اس حوالے سے نشر ہونے والی اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ حشد الشعبی نے اب راکٹوں کے بجائے اپنے مخصوص ڈرون طیاروں کو استعمال کرنا شروع کر دیا ہے جو اس قدر کم اونچائی پر پرواز کرتے ہیں کہ عراق میں نصب امریکہ کے دفاعی سسٹم انہیں ٹریک کرنے کی قابلیت کھو دیتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق عراق میں موجود داعش سے نام نہاد مقابلے کے امریکی فوجی اتحاد نے اس مسئلے کو عراق میں اپنے لئے "سب سے بڑی پریشانی" قرار دیا ہے۔

امریکی اخبار نے عراق میں موجود ایک امریکی فوجی افسر سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ حال ہی میں اربیل کے شمال میں واقع ایک امریکی ایئرفیسلٹی پر حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد امریکی فوجی اتحاد کی جانب سے حملہ آور ڈرون طیارے کو 10 کلومیٹر تک ٹریک کیا جاتا رہا جس کے بعد غیرفوجی ہوائی رستے پر محو پرواز ہونے کے باعث وہ ریڈار کے صفحے سے غائب ہو گیا۔ واضح رہے کہ عراق میں داعش کیساتھ نام نہاد مقابلے کے امریکی اتحاد نے 3 جنوری 2020ء کے روز ایک سفارتی مشن پر عراق میں موجود داعش کے سب سے بڑے دشمن، ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کو عراقی حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس اور متعدد رفقاء سمیت ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کر دیا تھا جس کے فورا بعد عراقی پارلیمنٹ نے اکثریت رائے کے ساتھ قرارداد منظور کرتے ہوئے امریکی فوجی اتحاد کو فی الفور ملک سے نکل جانے کا حکم دے دیا تھا تاہم مریکی فوج عراقی پارلیمنٹ کے اس حکم کو ماننے سے تاحال گریزاں ہے۔
خبر کا کوڈ : 935935
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش