0
Thursday 3 Jun 2021 19:18

وفاقی حکومت نے متنازع وقف املاک ایکٹ پر عملدرآمد روک دیا 

وفاقی حکومت نے متنازع وقف املاک ایکٹ پر عملدرآمد روک دیا 
اسلام ٹائمز۔ مذہبی جماعتوں، دینی مدارس، مزارات کے گدی نشینوں اور علماء و مشائخ کا احتجاج رنگ لے آیا۔ وفاقی حکومت نے متنازع وقف املاک ایکٹ پر عملدرآمد روک دیا ہے۔ انتہائی باوثوق ذرائع نے "اسلام ٹائمز" کو بتایا کہ ایکٹ میں ترمیم اور اسے قابل عمل بنانے کیلیے قائم حکومتی کمیٹی دوبارہ باہمی مشاورت کرے گی اور ایسا ایکٹ بنایا جائے گا جس پر کسی کو اعتراض نہیں ہو گا۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی ممبران ایک ماہ تک اپنی سفارشات، ترمیمی بل سپیکر قومی اسمبلی کو پہنچائیں گے۔ 3 جولائی 2021 کو کمیٹی کے اجلاس میں فائنل کرکے بل اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا۔ ذرائع  کے مطابق اسلام آباد میں اہم اجلاس زیر صدارت سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر پیر نور الحق قادری، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز، صوبائی و وفاقی سیکرٹری اوقاف، قانون، داخلہ کے حکام کے علاوہ کمیٹی ممبران نے شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں ہونیوالے فیصلے کے بعد صوبوں اور وفاق میں رجسٹریشن ایکٹ پر عملدرآمد روک دیا گیا ہے۔ 2020 سمیت تمام اوقاف ایکٹ اور آرڈیننس کی روشنی میں باہمی مشاورت اور سٹیک ہولڈرز سے مل کر قابل عمل ایکٹ بنایا جائے گا۔ اس حوالے سے کمیٹی کے ممبران ایک ماہ تک اپنی سفارشات، ترمیمی بل سپیکر قومی اسمبلی کو پہنچائیں گے۔ ذرائع کے  مطابق وقف املاک کے حوالے سے 3 جولائی 2021 کو کمیٹی کے اجلاس میں بل فائنل کر کے اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا۔  اس میں بل میں متعلقہ علماء و مشائخ سمیت دیگر سٹیک ہولڈر کی مشاورت شامل ہو گی، حتمی منظوری کے بعد پھر اس میں ترمیم نہیں ہو سکے گی۔
خبر کا کوڈ : 936106
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش