0
Sunday 6 Jun 2021 00:20
کویتی پارلیمنٹ کا اسرائیل کیخلاف قانون خوش آئند

خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش کردہ قرارداد فرقہ واریت بھڑکانے کی کوشش ہے، علامہ ساجد نقوی

خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش کردہ قرارداد فرقہ واریت بھڑکانے کی کوشش ہے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف کویتی پارلیمنٹ کا صیہونی ریاست کے ساتھ تجارتی پالیسیوں بارے پابندی کا قانون لائق تحسین اقدام ہے، غاضب جارح ریاست نے جنگی جرائم کی سنگین ترین مثالیں رقم کی ہیں، خواتین، بچوں اور بزرگ شہریوں کو ہزاروں ٹن وزنی ملبے تلے زندہ درگور کر دیا گیا، عالمی ضمیر کب بیدار ہوگا؟ امہ کے ایسے گھمبیر حالات میں خیبر پختونخوا میں پیش کردہ قرارداد فرقہ واریت بڑھکانے کی دانستہ کوشش ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فلسطینی انسانی حقوق کمیشن دیوان المظالم کی رپورٹ، جارحیت کے شکار بچوں کے لئے چار جون کے عالمی دن منانے اور کویتی پارلیمان کے اسرائیل سے تجارت کی پابندی بارے قانون پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ ہم نے اس جانب متوجہ کیا تھا کہ قراردادیں، ڈوزئیرز اور مظلوموں کے حق میں صدائے احتجاج بلند کرنا اقدام مستحسن، البتہ دیگر عملی اقدامات کی جانب بھی بڑھا جائے، کویتی پارلیمنٹ کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تجارت قابل سزا جرم قرار دینے کا بل انتہائی خوش آئند ہے، جس سے صہیونی جارح ملک کی حوصلہ شکنی اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کی جانب مزید ایک قدم بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی انسانی حقوق کمیشن دیوان المظالم کی جاری رپورٹ میں چشم کشا انکشافات کئے گئے ہیں، جہاں دیگر بہت سی کھلی زیادتیوں اور ظلم کا تذکرہ کیا گیا، وہیں بتایا گیا کہ کئی خواتین، بچوں اور بزرگ شہریوں کو ہزارون ٹن وزنی ملبے تلے زندہ درگور کر دیا گیا، یہ ظلم کا ایسا تاریک سلسلہ ہے، جو 1948ء سے آج تک تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ چار جون کو عالمی سطح پر جارحیت کے شکار بچوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر عالمی دن منایا جاتا ہے، کیا عالمی ضمیر کو فلسطین، کشمیر سمیت دیگر جگہوں پر سسکتے بچے اور ظلم کاشکار ہونیوالی ننھی جانیں نظر نہیں آتی۔؟

انہوں نے کہا کہ کیا عالمی ایوانوں میں رحم تک ختم ہوچکا ہے؟ کیا اس طرح کے ظالمانہ اقدامات انتہاء پسندانہ رویوں کو جنم نہیں دیتے؟ انہوں نے ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ سمیت اسلامی و انسانی اقدار کا اظہار کرنیوالے ممالک اور معاشروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ظلم کے خاتمے کے لئے آگے بڑھیں اور ذمہ دارانہ کردار ادا کریں، بصورت دیگر دنیا میں قیام امن کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ انہوں نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش ایک قرارداد پر کہا کہ مسلمانوں کے ان گھمبیر حالات کے ساتھ ساتھ یہ امر بھی مدنظر رہے کہ کے پی اسمبلی میں فرقہ وارانہ قانون سازی بارے قرارداد پیش کرکے ملک بھر میں فرقہ واریت کی آگ بڑھکانے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے۔ ”پس اے بصیرت رکھنے والو! عبرت حاصل کرو ۔“ انہوں نے عالمی یوم ماحولیات پر اپنے پیغام میں کہا کہ اس حوالے سے بیانات کے ساتھ ساتھ دیگر اقدامات ضروری ہیں، تاکہ ماحولیاتی آلودگی کا مقابلہ کیا جاسکے۔
خبر کا کوڈ : 936506
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش