QR CodeQR Code

ملک میں اسلام کا معاشی نظام نافذ کیا جائے، لیاقت بلوچ

6 Jun 2021 21:20

لاہور میں ضلعی وفود سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ حکومت کیجانب سے معاشی ترقی کے دعوے جھوٹے ہیں۔ حکومت قرضوں اور گردشی قرضوں کے خاتمہ کا علاج نہیں کر رہی، صرف سود در سود کا بڑھتا بوجھ ہی اصل کینسر ہے۔ سود، قرضوں، کرپشن، بدعنوانیوں، اختیارات کے ناجائز استعمال کے ساتھ معاشی بحران گہرا و خطرناک ہوگا۔


اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے منصورہ میں جماعت اسلامی وسطی پنجاب کے ضلعی وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی، جمہوری، پارلیمانی نظام پر حکومتی نااہلی و ناکامی کی وجہ سے خطرات کی تلوار لٹکی ہوئی ہے۔ ماضی کی ناکام حکومتوں کا تسلسل جاری ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے عوام سے عزت کی زندگی چھین لی ہے۔ جمہوریت کا استحکام شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ شکوک، دھاندلی زدہ انتخابات اور اقتدار کی ہوس میں اسٹیبلشمنٹ کی دہلیز پر سیاسی جمہوری قوتوں کی سجدہ ریزی قومی سلامتی اور قومی وحدت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوگئی ہے۔ گھسٹ گھسٹ کر حکومتی ریاستی نظام چلانا، دیہاڑی اور ایڈہاک ازم پر ملک چلانا مسلسل زوال لا رہا ہے۔ سیاسی جمہوری قوتوں کو ہوش کے ناخن لینا ہوں گے۔

ضد، ہٹ دھرمی اور انا کی بجائے بااختیار بلدیاتی نظام، شفاف و غیر جانبدارانہ انتخابات کے لیے تمام سیاسی، دینی، جمہوری قوتوں کو یک آواز بننا ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ سود، قرضوں اور ادائیگیوں کا بوجھ قومی معیشت کو کھوکھلا کرچکا ہے۔ حکومت کی جانب سے معاشی ترقی کے دعوے جھوٹے ہیں۔ حکومت قرضوں اور گردشی قرضوں کے خاتمہ کا علاج نہیں کر رہی، صرف سود در سود کا بڑھتا بوجھ ہی اصل کینسر ہے۔ سود، قرضوں، کرپشن، بدعنوانیوں، اختیارات کے ناجائز استعمال کے ساتھ معاشی بحران گہرا و خطرناک ہوگا۔ قومی وسائل اور اپنی قوم پر اعتماد کے ساتھ زراعت کو ترجیح، خود انحصاری اور قومی صلاحیتوں کو ہی متحرک کرنا ہوگا۔ 73 سال سے جاری مجرمانہ کھیل بند کیا جائے اور اسلام کا معاشی نظام لایا جائے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ صوبے پانی چوری کی باتیں کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کا اس پر مہر تصدیق ثبت کرتے ہوئے بحران کی سنگینی کا اعلان بڑے بحرانوں کو جنم دے رہا ہے۔ پانی کے ذخائر تعمیر نہ کرنا پی پی، مسلم لیگ، پی ٹی آئی کا مشترکہ قومی جرم ہے۔ اس وقت جتنا پانی ہے، اس پر صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے معاہدہ کے مطابق عملدرآمد کیا جائے۔ پانی کی قلت کو بازاری، متعصب اور علاقائی سیاست کا آلہ کار نہ بنایا جائے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں قومی کردار ادا کریں۔


خبر کا کوڈ: 936610

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/936610/ملک-میں-اسلام-کا-معاشی-نظام-نافذ-کیا-جائے-لیاقت-بلوچ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org