0
Tuesday 8 Jun 2021 15:42

تحریک طالبان کے مبینہ رکن نے نام فورتھ شیڈول سے نکلوانے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا

عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کر دی
تحریک طالبان کے مبینہ رکن نے نام فورتھ شیڈول سے نکلوانے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا
لاہور ہائیکورٹ میں تحریک طالبان پاکستان کے مبینہ سرگرم رکن کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کر دی۔ جسٹس شہرام سرور چودھری اور جسٹس علی ضیاء باجوہ پر مشتمل بنچ نے سرگودھا کے رہائشی عبدالوہاب کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی طرف سے منصور علی خان ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ وکیل نے موقف اختیار کیا کہ متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کیلئے درخواست واپس لینا چاہتا ہوں۔ درخواست میں چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم، آئی جی پنجاب، سی ٹی ڈی اور دیگر کو فریق بنایا گیا۔

درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کہ وہ قانون کا پابند اور پُرامن شہری اور مزدوری کرکے روزگار کما رہا ہے، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم نے سی ٹی ڈی اور ڈی پی او سرگودھا کی غلط معلومات کی بنیاد پر نام فورتھ شیڈول میں شامل کیا،دھماکہ خیز مواد کے مقدمہ میں 2008ء سے بری ہو چکا ہوں۔ درخواستگزار نے کہا کہ مقدمہ سے بریت کے بعد ایک بار نظر بند اور 2 دفعہ نام فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا، جسے لاہور ہائیکورٹ نے کالعدم کیا، درخواستگزار کا تعلق تحریک طالبان پاکستان سے ہونے کے شبہ میں گھر پر چھاپے بھی مارے گئے، درخواستگزار کا ٹی ٹی پی اور کسی بھی کالعدم تنظیم کیساتھ کوئی تعلق نہیں۔

درخواستگزار نے کہا کہ سی ٹی ڈی اور دیگر اداروں پاس درخواستگزار کیخلاف کوئی ثبوت بھی موجود نہیں، درخواستگزار کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کے حکم میں کوئی وجہ بھی نہیں بتائی گئی۔ درخواستگزار نے استدعا کی کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب سمیت تمام فریقین سے درخواستگزار کیخلاف ریکارڈ طلب کیا جائے۔ درخواستگزار کا نام فورتھ شیڈول سے فوری طور پر نکالنے کا بھی حکم دیا جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کا حکم معطل کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 936950
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش