0
Tuesday 8 Jun 2021 21:08

مشرقی لداخ میں چینی فضائیہ کی اپنے حدود میں فوجی مشقیں

مشرقی لداخ میں چینی فضائیہ کی اپنے حدود میں فوجی مشقیں
اسلام ٹائمز۔ مشرقی لداخ میں پنگانگ جھیل اور دیگر کچھ حصوں میں بھارت اور چین کی فوج کے درمیان انخلاء سے متعلق اس سال فروری کے مہینے میں لئے گئے فیصلے کے بعد چین کے 2 درجن کے قریب جنگی جہازوں نے پہلی بار بھارت کے ساتھ لگنے والی حقیقی کنٹرول لائن کے نزدیک مشقیں کیں، جبکہ اس دوران چین کے فضائیہ نے جنگی نوعیت کی کرتب بازیوں کا بھی مظاہرہ کیا۔ تاہم بھارتی فوج نے ان مشقوں کا نزدیکی سے مشاہدہ کیا۔ بھارت کے دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مشرقی لداخ میں بھارت اور چین کے فوج کے درمیان گزشتہ سال جاری رسہ کشی نے اس وقت ایک نیا موڈ لے لیا جب پنگانگ جھیل کے متصل چینی فوج کی دراندازی کے مسئلے کو اس سال فروری میں ملی ٹری سطح پر حل کرنے کے باوجود چین کے جنگی جہازوں نے گزشتہ ہفتہ حقیقی کنٹرول لائن کے اپنے حصے میں ڈرل کی جو جنگی نوعیت کی تھیں۔ ان مشقوں میں تقریباً 21 سے 22 جنگی جہازوں نے حصہ لیا۔

دفاعی ذرائع کے مطابق چین کی فضائیہ نے ان مشقوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور یہ حقیقی کنٹرول لائن کے نزدیک چینی فوج کی جانب سے تعمیر کی گئی ائیر بیس پر انجام دی گئی۔ اس میں چینی ساخت کے SU-27 اور کچھ J-17 فائر جٹس بھی استعمال کئے گئے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ چینی حدود میں ہونے والی ان مشقوں کا بھارتی فوج نے نزدیکی سے مشاہدہ کیا۔ ذرائع کے مطابق چینی فوج نے حال ہی میں علاقے کے ہوٹن، گارگنسا، کاشغر، ہیو پنگ، دونکازونگ، لینزی اور پنگت، سنکیانگ اور تبت کے علاقوں میں ائیر فیلڈس کو جدید خطوط پر استوار کیا ہے اور یہ مشقیں انہی فضائیہ اڈوں پر انجام دی گئیں۔ بھارتی فوج نے بھی علاقے میں اپنی فضائیہ کی صلاحیتوں کو بڑھا دیا ہے جبکہ اپنی پوزیشن کو مزید مستحکم کرنے کے لئے MIG-29 بھی مسلسل گردش کررہے ہیں۔ بھارتی فوج کے رافیل جنگی جہاز بھی لداخ میں موجود ہیں جو فرانس سے خریدے گئے ہیں۔ بھارتی فوج کے پاس اس وقت 24 رافیل جہاز ہیں جو دفاعی پوزیشن کو مضبوط کرنے کیلئے خریدے گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 936983
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش