0
Tuesday 8 Jun 2021 22:34

کسی لابی کا حصہ ہوں نہ ہی میرے کاروباری مفادات ہیں، عمران خان

کسی لابی کا حصہ ہوں نہ ہی میرے کاروباری مفادات ہیں، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ترقی میرا مفاد ہے، جس کے لیے محنت کر رہا ہوں، کرپٹ عناصر اقتدار میں آ کر کرپشن کے ذریعے پیسہ بناتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کا کسانوں سے ملاقات میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں کسی لابی کا حصہ نہیں ہوں، نا انصافی کے باعث پاکستان ترقی سے ہٹ کر تنزلی کی طرف گیا۔ پاکستان میں میرا کوئی کاروباری مفاد نہیں ہے، پاکستان کی ترقی میرا مفاد ہے، جس کے لیے محنت کر رہا ہوں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ نا انصافی اور ظلم کا معاشرہ نہیں چل سکتا، حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف میری طویل جدوجہد ہے، حکمرانوں کی کرپشن ملک کو تباہ کر دیتی ہے، کرپٹ عناصر اقتدار میں آ کر کرپشن کے ذریعے پیسا بناتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آئے تو دیکھا کہ چینی کی قیمت بڑھ رہی تھی، کسانوں کو گنے کی پوری قیمت نہیں مل رہی تھی، شوگر مافیا مہنگی چینی بیچتا اور کسانوں کو پوری قیمت نہیں دیتا تھا، بدقسمتی سے اور جگہوں پر بھی شوگر مافیا جیسے لوگ بیٹھے ہیں۔ شوگر ایسوسی ایشن نے ایف آئی اے کو تحقیقات کرنے پر دھمکی دی تھی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شوگر مافیا کے خلاف بلا امتیاز تحقیقات کی گئیں، کسانوں کو گنے کی پوری قیمت کی ادائیگی سے فائدہ ہوا، ہماری حکومت میں کسانوں کو بروقت پیسے ادا کیے گئے، کپاس کے علاوہ دیگر تمام فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، حکمرانوں کی کرپشن ملک تباہ کر دیتی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں نے بجلی کے مہنگے منصوبے لگائے، کسانوں سے مسلسل ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا، زرعی شعبہ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک میں شامل کرسکتا ہے، زراعت سے متعلق چین کی ٹیکنالوجی سے بھی فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے کسانوں کو یقین دہانی کرائی کہ اب ہم نے یہاں پر رکنا نہیں ہے بلکہ آگے جانا ہے، آپ سے مسلسل ملاقاتیں کرتے رہیں گے اور فخر زمان اور جمشید پورے پاکستان میں کسانوں سے ملاقاتیں کرکے ان کے مسائل معلوم کریں گے۔ دنیا بہت ترقی کرچکی ہے، ترقی یافتہ ممالک میں گائے یہاں کے مقابلے میں پانچ سے چھ گنا زیادہ دودھ دیتی ہے، ہم چین کے تعاون سے آپ کو ان کی مختلف تکنیک سے روشناس کرائیں گے، تاکہ آپ ہمیں بتا سکیں کہ آپ کس طرح کی اشیاء کی مدد درکار ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے بڑے پیمانے کی صنعت میں بھی بہت اچھی پیداوار ہوئی ہے، انڈسٹری پاکستان کے لیے بہت ضروری ہے اور اس کے بغیر ہم قرضے واپس نہیں کرسکتے، ہم ان کی بھی پوری کرنا چاہتے ہیں لیکن منافع اور ناجائز منافع میں فرق ہے، منافع ضرور بڑھائیں لیکن معاشرے میں ٹیکس ادا کرکے اپنا کردار ادا کریں، لیکن یہ نہ کریں کہ گٹھ جوڑ کرکے مصنوعی طریقے سے قیمتیں بڑھائیں اور ہماری حکومت پرعزم ہے کہ آپ کا کسی بھی قسم کا استحصال نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعظم نے مہنگی بجلی کی وجہ پچھلی حکومتوں کی جانب سے کیے گئے معاہدوں کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم قیمتیں نہیں بڑھاتے تو گردشی قرضے بڑھ جاتے ہیں اور قیمت میں اضافہ کرتے ہیں تو صنعت اور کسان شور مچاتے ہیں، اس کا حل یہ ہے کہ ہم ٹیوب ویل شمسی توانائی پر چلانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، کیونکہ اب شمسی مصنوعات کی قیمتیں تیزی سے نیچے آتی جا رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 937005
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش