0
Tuesday 8 Jun 2021 22:50

ان شاءاللہ عنقریب مسجد اقصی میں باجماعت نماز پڑھیں گے، سید حسن نصراللہ

ان شاءاللہ عنقریب مسجد اقصی میں باجماعت نماز پڑھیں گے، سید حسن نصراللہ
اسلام ٹائمز۔ لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے المنار ٹیلیویژن چینل کے 30ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے ویڈیو خطاب میں اپنی علالت کا ذکر کیا اور اپنے تمام چاہنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں عوام کی اس محبت پر فخر کرتا اور انہیں مکمل یقین دہانی کرواتا ہوں کہ میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑا ہوں اور ان شاء اللہ (قدس کی آزادی کے) اس رستے کو ہم مل کر طے کریں گے جبکہ مجھے راسخ امید ہے کہ ہم عنقریب مسجد اقصی میں اکٹھے باجماعت نماز پڑھیں گے۔ سیکرٹری جنرل حزب اللہ نے ایران کے اسلامی انقلاب کے بانی حضرت آیت اللہ سید روح اللہ موسوی الخمینی کے یوم وفات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ المنار ٹیلیویژن چینل کی بنیاد امام خمینی (رح) کے شاگردوں نے ہی ڈالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی (رح) ہی وہ شخصیت ہیں جس نے بیسویں صدی کے دوران امت مسلمہ و اسلام کے بدن میں نئی روح پھونکی اور اس دور میں انسانیت کو ایک نیا تمدن بخش کر امت مسلمہ کے درمیان ظلم کے خلاف انقلابی روح اور برسرپیکار دشمن کے خلاف مزاحمت کی بنیاد ڈالی ہے۔

سربراہ حزب اللہ لبنان نے اپنی گفتگو کے دوران مزاحمتی محاذ کے حوالے سے المنار ٹیلیویژن چینل کی خدمات کو سراہا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین، قدس اور مسجد اقصی میں جو کچھ وقوع پذیر ہوا ہے، اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ہمارے مقابلے میں ایک کینہ ور اور احمق دشمن موجود ہے جو اپنے اندرونی بحرانوں کے باعث ممکن ہے کہ آگے کی جانب بھاگ نکلنے کی کوشش کرے۔ سید حسن نصراللہ نے تاکید کی کہ بنجمن نیتن یاہو بری طرح شکست کھا چکا اور مختلف قسم کے بحرانوں میں گھرا ہوا ہے جبکہ یہ بھی عین ممکن ہے کہ وہ ان بحرانوں سے نکلنے کے لئے منفرد قسم کا کوئی احمقانہ اقدامات اٹھا لے۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بنجمن نیتن یاہو جوہری پروگرام کے حوالے سے ایران کو بھی دھمکا چکا ہے اور عین ممکن ہے کہ وہ قدس شریف میں کسی نئی حماقت کا مرتکب ہو جائے۔

سید حسن نصراللہ نے فلسطین کی تازہ ترین صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ، قدس، مغربی کنارے اور 1948ء کی مقبوضہ سرزمینوں کے فلسطینی باشندے قدس شریف اور اس کے مقدس مقامات کی حفاظت میں سنجیدہ ہیں اور پوری امت مسلمہ کو چاہئے کہ وہ فلسطینیوں کی کھل کر حمایت کرے جبکہ ہمارے نزدیک قدس شریف پر جارحیت کا مطلب پورے خطے کی جنگ ہے۔ سید مقاومت نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قدس شریف میں دفاع کے توازن کے حوالے سے سب سے پہلا قدم عزیز ملک یمن کی جانب سے اٹھایا گیا جس کا سید عبدالملک بدر الدین الحوثی کی جانب سے کھل کر اعلان بھی کیا گیا ہے۔

سید مقاومت نے المنار ٹیلیویژن چینل کی جانب سے یمنی جدوجہد اور سعودی جارحیت کی وسیع کوریج کی جانب ایک مرتبہ پھر اشارہ کیا اور تاکید کی کہ آج یمن کے خلاف امریکی و سعودی جارحیت کو سخت شکست کا سامنا ہے جس کے بعد اب جارح ممالک کو اس جنگ سے پیچھا چھڑوانے کی فکر لاحق ہو چکی ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ہمیں یمنی عوام کے خلاف سعودی جارحیت کے پہلے روز سے ہی؛ استحکام اور فتح کے حصول کے حوالے سے یمنی استعداد پر پورا یقین تھا جبکہ دشمن طاقتیں اپنے وہ مقاصد جنہیں وہ جارحیت کے ذریعے حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہیں، اب یمنی عوام پر پابندیاں عائد کر کے اور ان کے سخت ترین سرحدی محاصرے کے ذریعے حاصل کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ (یمن میں جنگ بندی کے حوالے سے) امریکہ سعودی منصوبہ قبول کرتے ہوئے خود کو یمن میں جنگ بندی کا حامی فریق ظاہر کرتا ہے درحالیکہ وہ پوری دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے کیونکہ وہ درحقیقت جنگ کو ختم کر کے یمن کے سخت ترین سرحدی محاصرے کو مزید سخت کر دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ مشکلات جو آج ہم لبنان میں دیکھ رہے ہیں، ان مشکلات کا عشر عشیر بھی نہیں جس کا یمنی عوام عرضہ دراز سے رنج اٹھا رہے ہیں جبکہ جارح ممالک چاہتے ہیں کہ یمنی مذاکرات کار عوامی بھوک اور قومی محاصرے کے بوجھ تلے دب کر ان کی خواہش پر عمل ہو جائیں۔
خبر کا کوڈ : 937007
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش