0
Tuesday 8 Jun 2021 22:52

اسرائیل ایک اپارتھائیڈ ریاست ہے، عالمی برادری اس کیخلاف اقدام اٹھائے، سابق اسرائیلی سفیروں کا اعتراف

اسرائیل ایک اپارتھائیڈ ریاست ہے، عالمی برادری اس کیخلاف اقدام اٹھائے، سابق اسرائیلی سفیروں کا اعتراف
اسلام ٹائمز۔ جنوبی افریقہ میں تعینات غاصب صیہونی رژیم کے 2 سابق سفیروں نے اپنے ایک بیان میں غاصب صیہونی رژیم کے اپارتھائیڈ ہونے پر زور دیا ہے۔ مڈل ایسٹ آئی کے مطابق ایلان باروچ (Ilan Baruch) اور ایلون لیل (Alon Liel) کا لکھنا تھا کہ (مقبوضہ فلسطین) اسرائیل میں موجودہ حالات انتہائی نسلی تعصب پر مبنی ہیں جبکہ صیہونی رژیم نے گذشتہ نصف صدی سے فلسطینی سرزمین پر ناجائز قبضہ جما کر اپنی حکومت بنا رکھی ہے جہاں آباد غیر قانونی یہودی آبادکار تو مکمل شہری قوانین کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں جبکہ اس سرزمین کے اصلی باشندے فلسطینی شہری "مارشل لاء" کے تحت زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سابق اسرائیلی سفیروں نے مغربی کنارے میں غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے تعمیر کی جانے والی غیر قانونی یہودی بستیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ آج مغربی کنارہ 165 (غیر قانونی) یہودی بستیوں میں گھر چکا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ فلسطینی معاشروں کو قابض اسرائیلی بستیوں کے ذریعے محاصرے میں لے لیا گیا ہے۔ اسرائیلی سفیروں نے فلسطینی شہریوں کے خلاف غاصب صیہونی رژیم کے اقدامات کا نسل پرستی کے دور کے جنوبی افریقہ کے اقدامات کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی سرزمین پر قبضہ عارضی نہیں تھا جبکہ تل ابیب اس قبضے کے خاتمے کے بارے کوئی سیاسی ارادہ بھی نہیں رکھتا۔ ایلان باروچ اور ایلون لیل کا لکھنا تھا کہ دنیا کو یہ جان لینا چاہئے کہ جو کچھ اس نے عشروں قبل جنوبی افریقہ میں دیکھا تھا، ابھی اس وقت بھی مقبوضہ فلسطین میں وہی کچھ ہورہا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اب وقت آن پہنچا ہے کہ دنیا (مقبوضہ فلسطین میں روا رکھے جانے والے) اس نسلی امتیاز کے خلاف فیصلہ کن سفارتی اقدامات اٹھاتے ہوئے فلسطینیوں کے لئے عزت و حفاظت پر مبنی عادلانہ مستقبل بنانے کے لئے کوششیں شروع کر دے۔
خبر کا کوڈ : 937008
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش