0
Thursday 10 Jun 2021 23:19

سابقہ فاٹا میں پھر سے گڈ اور بیڈ طالبان کا راج ہے، سینیٹر مشتاق خان

سابقہ فاٹا میں پھر سے گڈ اور بیڈ طالبان کا راج ہے، سینیٹر مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ صوبے میں اس وقت عذاب کی حد تک غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، لوڈشیڈنگ کے باعث معیشت کا پہیہ رکا ہوا ہے، ہسپتالوں میں مریضوں، گھروں میں خواتین اور بزرگوں جبکہ سکولوں میں بچوں کو شدید تکالیف اور مشکلات کا سامنا ہے،
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و سیکرٹری اطلاعات صہیب الدین کاکاخیل، جے آئی یوتھ کے صدر صدیق الرحمان پراچہ اور سیکرٹری جنرل حفیظ اللہ خاکسار سمیت یوتھ کے دیگر ذمہ داران شریک تھے۔ سینیٹر مشتاق خان کا کہنا تھا کہ نااہل حکمرانوں کے باعث عوام تکلیف میں ہیں، خیبر پختونخوا میں 6138 میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے، صوبہ ملک کی سب سے سستی بجلی پیدا کرتا ہے، لیکن ہمیں اپنے کوٹے کی بجلی بھی نہیں دی جا رہی، اے جی این قاضی فارمولہ کے تحت وفاق 638 ارب روپے بجلی کے خالص منافع کا مقروض ہے، وفاق نے اب تک صرف 30 ارب روپے جاری کئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے ساتھ دشمنی کر رہی ہے، تحریک انصاف کی حکومت پختونوں سے انتقام لے رہی ہے، وفاق سے ہر صورت اپنا حق لیں گے، لوڈشیڈنگ اور وفاقی حکومت کی چوری اور ڈاکہ ڈالنے کے خلاف مظاہروں کا اعلان کرتے ہیں، اتوار 13 جون کو غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف پورے صوبے کے ضلعی ہیڈکوارٹرز میں جے آئی یوتھ کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔ جانی خیل اور ہمزونی قبیلے کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ حکومت نے اگر ان کے مسائل کو سنجیدہ نہ لیا تو پورے صوبے سے کارواں کے ساتھ جانی خیل جاؤں گا۔ پھر دیکھیں گے کون کیسے روکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جانی خیل کے لوگ اگر پشاور یا اسلام آباد کی طرف مارچ کرتے ہیں تو جماعت اسلامی ان کا استقبال کرے گی اور ان کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔ قبائلی عوام کے ساتھ انضمام کے وقت تعلیم، صحت، روزگار،ترقی، این ایف سی میں 3 فیصد حصہ اور 100 ارب کا پیکج دینے کا وعدہ کیا گیا تھا جسے آج تک پورا نہیں کیا جاسکا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع کو ایک بار پھر منظم سازش کے تحت بدامنی کا شکار کیا جارہا ہے، جانی خیل قوم کے ساتھ امن کے لئے معاہدہ کیا گیا تھا، لیکن چار نوجوانوں کی شہادت کے بعد چند روز پہلے پھر ایک ملک کو ٹارگٹ کرکے قتل کردیا گیا۔ پی ٹی آئی نے جانی خیل قوم کے ساتھ سب سے بڑا فراڈ کیا ہے۔ اسلام آباد اور پشاور کے ایوانوں میں بے حس اور بے جان پتھر اور زندہ لاشیں بیٹھی ہوئی ہیں۔ سابقہ فاٹا میں پھر سے گڈ اور بیڈ طالبان کا راج ہے، حکومت کی کوئی رٹ نظر نہیں آرہی۔ جانی خیل اور ہمزونی قبیلوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ان کے حقوق کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ ہمزونی قوم کے خلاف کاٹی گئی ایف آرز واپس لی جائیں۔ چادر و چاردیواری کے تقدس کی پامالی پر ان سے معافی مانگی جائے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ وفاقی حکومت کہتی ہے کہ قاضی فارمولے کے تحت خیبر پختونخوا کو بجلی کا خالص منافع ادا کیا تو ہمارا پاور سیکٹر بیٹھ جائے گا۔ یہ خیبر پختونخوا کے ساتھ ظلم اور دشمنی ہے۔ یہ پاکستان کی یکجہتی اور وفاق کی سالمیت پر وار ہے۔ ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور پارلیمنٹ کے فلور سمیت ہر جگہ اس کے خلاف مزاحمت کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 937390
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش