0
Saturday 12 Jun 2021 13:05

غریب کے ساتھ سیاست نہیں کرنی چاہیے، شوکت ترین

غریب کے ساتھ سیاست نہیں کرنی چاہیے، شوکت ترین
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس اتنی گنجائش نہیں کہ ایک سال میں 500 سے 600 ارب روپے دے، عوام کو قرضے ہول سیل فنانسنگ، کمرشل بینکوں سے دلا رہے ہیں۔ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اخوت نے ڈیڑھ سو ارب روپے کے چھوٹے قرضے دیے ہیں جس سے ریکوری 99 فیصد تک ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ کمرشل بینک جب غریب عوام کو قرضے دیں گے تو ہم انہیں ضمانت دیں گے کہ یہ پیسے واپس آئیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ثانیہ نشتر ہر خاندان کی آمدن کے حوالے سے ایک سروے کر رہی ہیں، اس کے مطابق یہ قرضے دیے جائیں گے، غریب کے ساتھ سیاست نہیں کرنی چاہے وہ ملک کے کسی بھی کونے میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ 'کاشتکار کو ڈیڑھ لاکھ روپے ہر فصل کا دیں گے، ٹریکٹر لیز کرنے کے 2 لاکھ روپے دیں گے اور شہری علاقوں میں 5 لاکھ روپے تک کا بلا سود قرضہ دیں گے تاکہ وہ کاروبار کرسکے۔ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ 'ہم ہر خاندان کو اپنی چھت دیں گے، اس کی حد 20 لاکھ روپے تک ہے کیونکہ شہری علاقوں میں زمینیں مہنگی ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ 'اس کے علاوہ جب غریب کے گھر کوئی بیمار ہوجاتا ہے تو انہیں علاج کے لیے پیسوں کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے اور انہیں اپنی چیزیں بیچنی پڑ جاتی ہیں تاہم صحت کارڈ سے ان کے مسائل کا حل ہو گا'۔ ان کا کہنا تھا کہ 'ہم چاہتے ہیں کہ اِسکل ڈیولپمنٹ پر کام کریں تاکہ غریبوں کو روزگار مل سکے'۔ انہوں نے کہا کہ 'حکومت نے معاشی نمو کو سب تک منتقل کیا ہے اور اس بجٹ میں پی ایس ڈی پی، صنعتوں زراعت وغیرہ سب کو مراعات دی ہیں تاہم اب ہمارا چیلنج مستحکم نمو لانا ہے'۔
خبر کا کوڈ : 937667
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش