QR CodeQR Code

اسلام حراسی نہیں، اسلام ستیزی کا عمل شروع ہو رہا ہے، علامہ جواد نقوی

12 Jun 2021 15:30

لاہور میں خطاب کرتے ہوئے تحریک بیداری کے سربراہ کا کہنا تھا کہ طالبان نے اسلام کے نام پر جو کیا یہ اسلام حراسی تھی، ایک طرف مغرب سے یہ گروہ بنائے گئے پھر ان کا پرچار کیا گیا اب جو عمل شروع ہو رہا ہے یہ اسلام حراسی نہیں بلکہ اسلام ستیزی کا عمل شروع ہو رہا ہے، وہ پہلا مرحلہ تھا اور اب یہ دوسرا مرحلہ نسل کشی کا شروع ہو چکا ہے، جس کی تیاری فرانس کر رہا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے کینیڈا میں مسلم خاندان کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا میں ایک جنایت کار نے ٹرک چڑھا کر ایک مسلمان خاندان کو شہید کر دیا۔ یہ وہ ممالک ہیں جو دوسروں کو انسانی حقوق کا درس دیتے ہیں، اور اپنے ملک  کے اندر ان کی یہ صورتحال ہے اور دنیا کے سامنے مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہیں، جبکہ ایسے حالات کا ماحول خود بناتے ہیں۔ لاہور میں خطاب کرتے ہوئے علامہ سید جواد نقوی نے مزید کہا کہ ہمارے وزیراعظم ایک اصطلاح استعمال کرتے ہیں اسلامو فوبیا یعنی اسلام حراسی لوگوں کو ڈرانا، لیکن ہمارے وزیراعظم کو یہ پتہ ہونا چاہئے کہ اب بات اس سے بھی آگے چلی گئی ہے، یہ تب تھی جب طالبان کی دہشتگردی چل رہی تھی اور ریاست کی سرپرستی تھی، یہ اسلام حراسی تھی۔
 
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ طالبان نے اسلام کے نام پر جو کیا یہ اسلام حراسی تھی، ایک طرف مغرب سے یہ گروہ بنائے گئے پھر ان کا پرچار کیا گیا اب جو عمل شروع ہو رہا ہے یہ اسلام حراسی نہیں بلکہ اسلام ستیزی کا عمل شروع ہو رہا ہے، وہ پہلا مرحلہ تھا اور اب یہ دوسرا مرحلہ نسل کشی کا شروع ہو چکا ہے، جس کی تیاری فرانس کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرانسیسیوں نے ایک آرمی بنائی ہے، جہاں دنیا بھر کے مجرمین جمع کرکے ان کی ٹریننگ ہو رہی ہے اور ابھی فرانس کے موجودہ تھپڑ رسیدہ صدر کو اسی آرمی نے خط لکھا ہے کہ اس سے پہلے کہ مسلمان سڑکوں پر ہمارا خون بہائیں ہمیں ان سے جنگ کرنی چاہیے۔
 
علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ یہ افراد ساری دنیا سے جمع ہیں اور یہ قتل عام کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ میڈیا کو حکمرانوں کو معلوم ہو کہ اسلام حراسی پہلے تھا جو اب انجام پانے جا رہا ہے اورجو انڈیا میں مودی نے  کیا اس کے بعد وہاں سے اسلام ستیزی کا کام شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مقابلہ کرنا ہے تو پہلے دیکھیں کہ مقابلہ کس کا کرنا ہے؟ اس لیے اگر سفارتی سطح پر کچھ کرنا بھی ہو تو حکومت کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہو کیا رہا ہے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان اس معاملے میں سب سے اہم کردار ادا کر سکتا ہے، مگر اس کیلئے پہلے اپنے کردار کا تعین یقینی بنایا جائے تاکہ اس طرح کے ایشوز کو بہتر انداز میں حل کیا جا سکے۔


خبر کا کوڈ: 937692

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/937692/اسلام-حراسی-نہیں-ستیزی-کا-عمل-شروع-ہو-رہا-ہے-علامہ-جواد-نقوی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org