QR CodeQR Code

بجلی، پٹرول اور اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو عوام سڑکوں پر ہوں گے، سراج الحق 

12 Jun 2021 23:45

پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ حکومت نے بے روزگاری اور مہنگائی کا ریکارڈ قائم کر کے عوام سے بے وفائی کی، اس سے زیادہ افسوسناک امر کیا ہو گا کہ ساڑھے آٹھ ہزار ارب روپے کے ٹوٹل بجٹ میں سے ساڑھے تین ہزار قرضوں پر سود کی ادائیگی کی نذر ہو جائیں گے۔ 


اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ عوام کے لیے نہیں بلکہ آئی ایم ایف کے لیے ہے۔ ہم آج بھی معیشت میں بہتری کے لیے ورلڈ بنک، یورپ اور آئی ایم ایف کی طرف دیکھتے ہیں۔ معیشت جمود کا شکار اور مالی نظام آئی ایم ایف کی گرفت میں ہے۔ وفاقی ترقیاتی منصوبوں کے لیے 950 ارب روپے رکھے گئے ہیں اس رقم سے ایک بڑے شہر کا انفراسٹرکچر بھی ٹھیک نہیں ہوسکتا۔ کراچی، لاہور اور پشاور جیسے شہر کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ دیہی علاقوں میں سڑکوں کا برا حال ہے۔ کسانوں کو جعلی کھاد اور بیج ملتا ہے، ملک میں پانی کی شدید قلت ہے جبکہ حکمرانوں نے لمبے عرصے سے پانی ذخیرہ کرنے کی منصوبہ بندی نہیں کی۔ فاٹا کی ترقی پر فوکس کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت اگر اپنے دعوے میں سچی ہے تو فوری طور پر قیمتوں میں کمی کا اعلان کرے۔ بجلی، پٹرول اور اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو عوام سڑکوں پر ہوں گے۔ حکومت نے بے روزگاری اور مہنگائی کا ریکارڈ قائم کر کے عوام سے بے وفائی کی۔ اس سے زیادہ افسوسناک امر کیا ہوگا کہ ساڑھے آٹھ ہزار ارب روپے کے ٹوٹل بجٹ میں سے ساڑھے تین ہزار قرضوں پر سود کی ادائیگی کی نذر ہو جائیں گے۔

بار بار کہتا ہوں کہ معاشی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ سودی نظام ہے، سود اللہ اور رسول سے جنگ ہے، اس کے ہوتے ہوئے پاکستان کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔ زکوۃ اور صدقات کے نظام کو موثر کرنے کی ضرورت ہے۔ اسلام نے معیشت کا ایجنڈا دیا ہے لیکن حکمران اس پر عمل نہیں کر رہے، اسلامی تعلیمات پر عمل کر کے ہی ہمارے مسائل حل ہوں گے، پاکستان کے قیام سے لے کر اب تک ایک مخصوص طبقہ ملک پر قابض ہے۔ ان کے حواری ہر شعبہ زندگی میں موجود ہیں جو محکمہ جاتی کرپشن کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ قابض اشرافیہ ملک کے وسائل لوٹ رہا ہے، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے گٹھ جوڑ کی وجہ سے غریبوں کے بچے سکولوں سے باہر اور عام آدمی کے لیے صحت کی سہولتیں ناپید ہوچکی ہیں۔ بجٹ میں تعلیم اور صحت کے لیے رکھی گئی رقم اونٹ کے منہ میں زیرہ ہے۔ خطے کے تمام ممالک صحت اور تعلیم پر ہم سے زیادہ خرچ کرتے ہیں۔ ملک میں ڈھائی کروڑ نوجوان بے روزگار گلی کوچوں میں پھر رہے ہیں، نوجوانوں کے لیے بلاسود قرضے اور روزگار کے مواقع پیدا نہ کیے گئے تو مایوسی اور بڑھے گی۔ وہ پشاور میں انسٹیٹیویٹ آف ریجنل سٹڈیز کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
 


خبر کا کوڈ: 937768

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/937768/بجلی-پٹرول-اور-اشیائے-ضرورت-کی-قیمتوں-میں-اضافہ-ہوا-عوام-سڑکوں-پر-ہوں-گے-سراج-الحق

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org