0
Sunday 13 Jun 2021 00:01

بلوچستان کے بجٹ میں تجویز کردہ اسکیمز شامل نہ کیں تو احتجاج کرینگے، اپوزیشن جماعتیں

بلوچستان کے بجٹ میں تجویز کردہ اسکیمز شامل نہ کیں تو احتجاج کرینگے، اپوزیشن جماعتیں
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کی اپوزیشن جماعتوں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر سوموار تک صوبائی بجٹ میں اپوزیشن جماعتوں کی تجویز کردہ اسکیمز شامل نہ کی گئیں تو اپوزیشن جماعتیں احتجاج کا راستہ اپنائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈووکیٹ، نصراللہ زیرے، ملک نصیر شاہوانی، اختر حسین لانگو اور دیگر ارکان اسمبلی نے اپوزیشن چیمبر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ نئے مالی سال کا بجٹ 18 جون کو پیش کیا جائے گا۔ گذشتہ تین بجٹوں میں اپوزیشن کو دیوار سے لگایا گیا اور ان کی اسکیموں کو نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ رکن صوبائی اسمبلی ہونا جرم نہیں۔ بجٹ میں عوام کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر اشیائے خورد و نوش، پانی، بجلی، صحت اور تعلیم سے متعلق سہولتیں فراہم کی جانی چاہیئے، مگر یہاں تو صوبائی حکومت کے مختلف محکمے کیسکو کے 55 ارب روپے مقروض ہیں۔ کیسکو حکومت کا تو کچھ نہیں بگاڑ سکتی، لیکن بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کرکے عوام کو پریشان کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیندک، ریکوڈک اور سی پیک بلوچستان کی آمدنی کے ذرائع ہیں، جنہیں صحیح طور پر خرچ نہیں کیا جا رہا۔ 23 ارکان اسمبلی کی نمائندگی تسلیم نہیں کی جاتی، حالانکہ وہ نصف بلوچستان کے نمائندے ہیں۔ لوگ اپنی بنیادی ضروریات اور مسائل کے حل کیلئے انہی نمائندوں کے پاس آتے ہیں۔ ہم نے گذشتہ سال بھی بجٹ کیلئے تجاویز دی تھیں اور عوام کی تمام ضروریات کا تذکرہ کیا، لیکن انہیں مکمل نظر انداز کیا گیا۔ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ تجویز کردہ اسکیموں کو بجٹ میں شامل کیا جائے۔ اگر سوموار تک ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاج کا راستہ اپنائیں گے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر احمد شاہوانی نے کہا کہ حکومت نے جو رویہ اپنا رکھا ہے، وہ نامناسب ہے۔ فنڈز غیر منتخب لوگوں کے ذریعے ان علاقوں کو دیئے جا رہے ہیں، جو حکومت کے ہیں، جبکہ عوام کی اکثریت ہمارے پاس ہیں۔ اس کے باوجود ان پر کوئی فنڈز خرچ نہیں کئے گئے اور انہیں نظر انداز کر دیا گیا۔ یہ سلسلہ اگر نئے مالی سال کے بجٹ میں بھی جاری رہا تو عوام سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرے گی۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا تعلق بجٹ سے نہیں ہے، جب ہمارے پاس مطلوبہ اکثریت ہو جائے گی تو تحریک عدم اعتماد لے آئیں گے۔
خبر کا کوڈ : 937770
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش