0
Sunday 13 Jun 2021 10:54

ملک میں ڈیلٹا (بھارتی) قسم سمیت کورونا وائرس کی مختلف اقسام رپورٹ ہوئی ہیں، عذرا فضل پیچوہو

ملک میں ڈیلٹا (بھارتی) قسم سمیت کورونا وائرس کی مختلف اقسام رپورٹ ہوئی ہیں، عذرا فضل پیچوہو
اسلام ٹائمز۔ ملک میں کووڈ 19 کی مختلف اقسام کے پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے سامنے آنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے ایک اجلاس میں تمام ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ کووڈ 19 ویکسینیشن مہم کو تیز کریں۔ اجلاس کے بعد جاری بیان کے مطابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ چوتھی لہر کا خدشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے تشویش کا اظہار کیا کہ صحت کی صورتحال ایک بار پھر سنگین ہو سکتی ہے کیونکہ ملک میں ڈیلٹا (بھارتی) قسم سمیت کورونا وائرس کی مختلف اقسام رپورٹ ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسینیشن مہم کو تیز کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز بالخصوص صنعتی شعبے کو ساتھ لیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوتا ہے تو حکومت ایک اور لاک ڈاؤن کا انتخاب کرسکتی ہے، اس صورتحال سے بچنے کے لیے ہر ایک کو وائرس سے بچاؤ کے کی ویکسین لگوانی ہو گی۔ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے عہدیداروں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پولیو مہم کے لیے مقرر کردہ اہداف کی تکمیل پورے صوبے میں یقینی بنائی جائے۔ اہلکاروں کو کہا گیا ہے کہ پولیو کے قطرے پلانے کے لیے جب کسی گھر جایا جائے اور وہاں بچے موجود نہ ہوں تو انہیں بعد میں پولیو کے قطرے پلائے جائیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت صرف ان فیکٹریز کو کھولنے کی اجازت دے گی جو کورونا وائرس کے خلاف اپنے عملے کی ویکسینیشن کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے عہدیداروں کو نادرا کے دفاتر میں کووڈ 19 ویکسینیشن کے مراکز کھولنے اور میڈیکل اور پیرامیڈیکل کے آخری سال کے طلبہ سے اس سلسلے میں مدد حاصل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت ان عہدیداروں کے خلاف کارروائی کرے گی جو ویکسینیشن کے اہداف کو پورا کرنے میں ناکام ہوں گے۔ پولیو اور کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومت کی کوششوں پر طلب کیے گئے اس اجلاس میں سیکریٹری صحت کاظم جاٹیو، پارلیمانی سیکریٹری برائے صحت قاسم سومرو، ای او سی سندھ کے کوآرڈینیٹر فیاض عباسی نے شرکت کی جبکہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیلٹا قسم یا بی.1.617.2 کا انکشاف پہلے بھارت میں ہوا تھا اور یہ 60 سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے۔ پاکستان میں اب تک اس قسم کے دو کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے ایک خیبر پختونخوا سے ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 937821
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش