0
Sunday 13 Jun 2021 12:35

وزیراعظم کا اردو سے متعلق بیان خوش آئند ہے، علامہ سید جواد نقوی

وزیراعظم کا اردو سے متعلق بیان خوش آئند ہے، علامہ سید جواد نقوی
اسلام ٹائمز۔ مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ و تحریک بیداریِ اُمت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی کا لاہور میں اجتماع سے خطاب میں کہنا تھا کہ وزیراعظم کا اردو سے متعلق بیان خوش آئند ہے، آئین میں بھی اردو قومی زبان ہے اور سب سے پہلی ذمہ داری اس کو لاگو کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ایک جج ناصر الملک جو کہ مختصر عرصے کیلئے آئے تھے، وہ جاتے ہوئے انگلش میں یہ حکم نامہ دے کر گئے ہیں کہ اردو جاری ہو، جو اردو نافذ نہیں کرے گا، وہ مجرم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ کام صرف وزیراعظم کی حد تک رہے تو باقی سسٹم تعلیم سب انگریزی میں ہو تو یہ اصطلاح رائج ہے کہ ایسے فیصلے صرف شہرت کیلئے کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت مضبوط حکومت ہے، ان کے پاس اختیارات بھی ہیں۔ نہ اپوزیشن ان کا کچھ بگاڑ سکی نہ میڈیا۔

اب اگر واقعاً حکومت کچھ کرنا چاہتی ہے تو اردو کیلئے کچھ کر جائے، کیونکہ اردو ہماری شناخت ہے، ہماری پہچان ہے اور وزیراعظم کے پاس اتنا اختیار ہے کہ یہ سب کو مجبور کرسکتے ہیں اور اردو پر پابند کرسکتے ہیں۔ علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ ہمارے وزیراعظم سے تاجکستان کے وزیراعظم نے ملاقات کے دوران فارسی میں بات کی، لگتا ہے کہ وہاں سے وزیراعظم کو یہ احساس ہوا کہ دوسرے ممالک اس قدر اپنی قومیت کا خیال رکھتے ہیں اور ایسا ہی ہے، جب بھی کوئی وزیراعظم دوسرے ممالک میں جاتا ہے تو اپنا ایک تعارف لے کر جاتا ہے، اس کو موقع ملا ہوتا ہے کہ وہ اپنی تہذیب کو دوسروں کے سامنے پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران احساس کمتری سے باہر نکل کر اپنی زبان اور اپنے لباس کو متعارف کروائیں۔ انہوں نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ اردو کے بارے میں ایک مضبوط قدم اُٹھایا جائے، کیونکہ اگر کوئی اردو نافذ نہیں کر رہا تو وہ مجرم ہے، جس کے بارے میں سپریم کورٹ بھی فیصلہ دے چکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 937835
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش