0
Monday 14 Jun 2021 08:50
کچھ لوگوں کی برین واشنگ کرکے مسلمانوں کو مسلمانوں کیخلاف لڑایا جا رہا ہے، احسن اقبال

مدارس کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی بھرپور مخالف کرینگے

ملک و قوم اور دین کو نقصان پہنچانے والوں کی ہر فورم پر مخالفت کریں گے، راغب نعیمی
مدارس کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی بھرپور مخالف کرینگے
اسلام ٹائمز۔ ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید کی دینی و ملی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے نعیمین ایسوسی ایشن پاکستان کے زیراہتمام دارالعلوم جامعہ نعیمیہ لاہور میں منعقدہ 12ویں سالانہ شہید پاکستان سیمینار کے جاری اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں وقف ترمیمی آرڈنینس واپس لیں۔ وقف ترمیمی آرڈنینس واپس نہ لیا گیا تو پنجاب کی 52 ہزار مساجد کے صدور، انتظامیہ، آئمہ و خطباء اور 25 ہزار مدارس کے ناظمین کیساتھ مل کر بھرپور انداز میں پرامن تحریک چلائیں گے۔ مدارس اور دینی حلقوں کی آواز کو کسی صورت دبنے نہیں دینگے۔ حق اور سچ کیلئے جان بھی دینا پڑی تو دریغ نہیں کرینگے۔ دہشت گردی کیخلاف ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید کے تاریخ ساز فتویٰ سے پوری قوم اور ریاستی اداروں کو دین و ملت دشمنوں کے سامنے کھڑا ہونے کا حوصلہ ملا۔ ڈاکٹر سرفراز نعیمی سمیت ہزاروں شہداء کا لہو ملک میں امن کی بحالی کی بنیاد بنا۔ قوم اپنے شہداء کی قربانیوں کی ہمیشہ احسان مند رہے گی۔

سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے خطبہ استقبالبہ میں کہا کہ ہمیں اپنے ملک سے جڑی ہر چیز عزیز ہے، ہم یہ بھی واضح کر دینا چاہتے ہیں، جو بھی ملک و قوم اور دین اسلام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا، ہم اس کی ہر فورم پر بھرپور مخالفت کریں گے۔ ایف اے ٹی ایف کی آڑ میں مدارس اور مساجد کی حریت و خودی مختاری پر شب خون مارنے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ اکابر کے مقدس مشن پر چلتے ہوئے دین کی ترویج و اشاعت اور انسانی فلاح و بہبود کیلئے دن رات کوشاں رہیں گے۔ قادنیوں کے بڑھتے اثرورسوخ پر پوری قوم کو تشویش ہے۔ عقیدہ ختم نبوت (ص) کیخلاف ہونیوالی سازشوں سے اُمت مسلمہ کو باخبر رہنے کی ضرورت ہے۔ نبی کریم کی حرمت و ناموس سب سے بڑھ کر ہے۔ شریعت اسلامیہ پر کسی صورت کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ مدارس کی حریت اور خود مختاری پر سمجھوتہ نہیں کرینگے۔

پاکستان مسلم لیگ نون کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا کہ میرا نعیمی خاندان سے تین نسلوں سے تعلق ہے۔ ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید اور مجھ میں قدر مشترک ہے، ان کو نفرت بارود کی شکل میں بھگتنا پڑی اور مجھے گولی کی شکل میں نفرت کا نشانہ بنایا گیا۔ کچھ لوگوں کی برین واشنگ کرکے مسلمانوں کو مسلمانوں کیخلاف لڑایا جا رہا ہے۔ ہمیں نفرتوں کی بنیاد پر فیصلے نہیں کرنے چاہئیں۔ ہمیں رسول اکرم کی سیرت مبارکہ پر عمل کرنا چاہیے۔ نبی کریم سے محبت کا تقاضا ہے کہ آپ کی تعلیمات پر عمل کیا جائے۔ انہوں مزید کہا کہ مدارس کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی بھرپور مخالف کرینگے۔ ہم اس قانون کیخلاف کھڑے ہیں، جو مدارس دینیہ، عقیدہ ختم نبوت اور علماء کیخلاف ہے۔ ملکی استحکام کیلئے سیاسی ماحول ساز گار ہونا ازحد ضروری ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال نے حصول علم کا آغاز مدارس سے کیا، بعدازاں جدید علوم حاصل کئے۔ ڈاکٹر سرفراز نعیمی کے علمی فیضان سے جنوبی افریقا، برطانیہ، امریکہ، مورئشش، جاپان، ڈنمارک، بنگلہ دیشن سمیت دنیا بھر کے لاکھوں انسان مستفید ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر سرفراز نعیمی نے اپنے طلبہ کو دینی تعلیم کیساتھ ساتھ جدید علوم سے بھی آراستہ کیا، وہ بلند پائے کے عالم دین اور مفتی تھے، آپ کی ساری زندگی عشق رسول اور انسانی ہمدردی سے عبارت ہے۔

شہید پاکستان سیمینار سے معروف عالم دین علامہ قاسم علوی، مولانا محمد خان لغاری، غلام مصطفیٰ ایڈووکیٹ، تاجر رہنماء نعیم میر، صدر تنظیم المدارس پاکستان علامہ عبدالمصطفیٰ ہزاروی، صدر نظام المدارس پاکستان حاجی امداد اللہ، جنرل سیکرٹری تحفظ ناموس رسالت محاذ علامہ محمد علی نقشبندی، لیکچرار یونیورسٹی آف گجرات ڈاکٹر علامہ حسیب قادری، انتخاب احمد نوری، پروفیسر ارشد اقبال نعیمی، معروف دانشور افضال ریحان، مفتی قیصر شہزاد نعیمی، مولانا شفقت علی یوسفی، پیر سید شہباز احمد سیفی، مولانا وقاص فریدی سمیت دیگر علماء و مشائخ و قومی رہنماﺅں نے بھی خطاب کیا۔

سیمینار میں خطیب داتا دربار مفتی رمضان سیالوی، صدر تحفظ ناموس رسالت محاذ علامہ رضائے مصطفیٰ نقشبندی، حاجی غلام مصطفیٰ، صوفی شوکت علی قادری، پیر عثمان نوری، رہنماء سنی تحریک شاداب رضا نقشبندی، مفتی ندیم قمر، پروفیسر لیاقت علی صدیقی، علامہ مشتاق احمد نوری، علامہ غلام نصیرالدین چشتی، پیر بشیر احمد یوسفی، مولانا نعیم جاوید نوری، نعیمین ایسوسی ایشن کے مرکزی، صوبائی ضلعی عہدیداران و دیگر سنی تنظیمات کے قائدین، مدارسِ اہلسنت کے ناظمین و مدرسین، طلبہ سمیت عامة الناس کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔
خبر کا کوڈ : 937938
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش