0
Monday 14 Jun 2021 11:14

پی ٹی آئی حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے گریزاں

پی ٹی آئی حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے گریزاں
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت اگرچہ سندھ میں آئین کے آرٹیکل 140 'اے' (بلدیاتی نظام سے متعلق) پر عملدرآمد کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن اس نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بلدیاتی حکومتیں تحلیل کر دی ہیں۔ وفاق کے علاوہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت ہے۔ پنجاب میں بلدیاتی حکومت، جو صرف دو سال چل سکی، تین ماہ قبل تحلیل کر دی گئی تھی اور حکومت پنجاب نے سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود اسے بحال نہیں کیا۔ اب بلدیاتی حکومت کی نظریں اس معاملے پر عدالت عظمیٰ کی 24 جون کی اگلی سماعت پر ہیں۔ اسی طرح اسلام آباد میں بلدیاتی حکومت کی پانچ سالہ مدت رواں سال فروری میں ختم ہوئی اور آئین کے مطابق حکومت چھ ماہ میں انتخابات کرانے کی پابند ہے، لیکن حکومت اس معاملے میں ہچکچاہٹ کا شکار نظر آتی ہے کیونکہ پانچ ماہ گزر چکے ہیں اور حلقہ بندیوں سمیت انتخابات کے لیے کسی کام کا آغاز نہیں کیا گیا، حلقہ بندی انتخابات سے تین ماہ قبل شروع ہونی تھی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران سندھ میں گورنر راج کے امکان کو رد کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت آرٹیکل 140 'اے' پر عملدرآمد کے حق میں ہے، جس کے تحت صوبوں کو بلدیاتی نظام قائم کرنا ہوتا ہے اور سیاسی، انتظامی اور مالی اختیارات بلدیاتی حکومت کے نمائندوں کو منتقل کرنے ہوتے ہیں تاکہ عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہو سکے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت سندھ کو قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے تحت ایک ہزار 800 ارب روپے موصول ہوئے، لیکن کس نہیں معلوم کہ یہ رقم کہاں خرچ ہوئی۔
خبر کا کوڈ : 937968
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش