0
Monday 14 Jun 2021 23:03

بجٹ کے نتیجہ میں مہنگائی کا ایک اور طوفان آئے گا، سراج الحق

بجٹ کے نتیجہ میں مہنگائی کا ایک اور طوفان آئے گا، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ تبدیلی بے نقاب ہوچکی، میرٹ کی پامالی میں موجودہ حکومت نے سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے۔ اپوزیشن کی دو جماعتیں اور پی ٹی آئی محض پوائنٹ سکورنگ کے لیے میڈیا پر دنگل لڑ رہی ہیں۔ بائیس کروڑ عوام کا بے رحمی کے ساتھ استحصال ہو رہا ہے۔ عوام پہلے ہی بھوک سے مر رہے ہیں، بجٹ کے نتیجہ میں ملک میں مہنگائی کا ایک اور طوفان آئے گا۔ حکومت آٹے، چینی، گھی، دالیں سستی کرنے کی بجائے حقائق کے برعکس اعشاریئے پیش کر رہی ہے۔ بجلی، گیس، پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا یوٹرن بم تیار کیا جا رہا ہے۔ ٹیکس اہداف کے حصول کے لیے عوام کا خون چوسا جائے گا۔ ملکی معیشت عالمی اداروں کے پنجہ میں جکڑی ہوئی ہے، جبکہ نظریہ پر مغرب زدہ اذہان حملے کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے تین سالوں میں لاقانونیت اور پولیس گردی میں اضافہ ہوا۔ اسلام آباد میں 16 سالہ حسن خان کو پولیس حراست میں شہید کر دیا گیا۔ بنوں میں لوگ تاج محمد وزیر کی میت رکھ کر کئی دنوں سے سراپا احتجاج ہیں مگر ان کو انصاف نہیں مل رہا۔ کے پی اور بلوچستان میں مزدوروں، بچوں اور عام شہریوں کو سرعام نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ملک کے عوام اور حکمران دو قطعی مختلف طبقات ہیں، ایک دولت کی ریل پیل اور دوسرا دو وقت کی روٹی کی فکر میں زندگی گزار رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں غریب اور امیر کے فرق میں مزید اضافہ ہوا۔ دانشور اور نظریاتی ذہن رکھنے والے افراد ملک کو گرداب سے نکالنے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ہم ملک و ملت کا درد رکھنے والے افراد کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرنا چاہتے ہیں۔ ہماری جدوجہد کا مقصد ملک کو کرپشن سے پاک کرنا اور ایک اسلامی فلاحی مملکت بنانا ہے۔ عوام مزید کسمپرسی میں زندگی گزارنے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

جماعت اسلامی قوم کی حقیقی ترجمانی کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ثمر باغ دیر میں اپنے حلقہ انتخاب میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ وفاق اور پنجاب کے بجٹ میں آمدنی کے اہداف غیر حقیقی ہیں۔ پی ٹی آئی نے محض سبز باغ دکھانے کی کوشش کی ہے، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ ایک طرف حکومت آئی ایم ایف سے مذاکرات کر رہی ہے اور دوسری جانب معاشی گروتھ کا راگ الاپا جا رہا ہے۔ اگر معیشت میں استحکام آرہا ہے تو عالمی مالیاتی اداروں کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی کیا ضرورت۔؟ انہوں نے کہا کہ ملک پر سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کا قبضہ ہے، جو کسی صورت نہیں چاہتے کہ پاکستان استحکام کی جانب گامزن ہو اور خود انحصاری کی منزل حاصل کرے۔
خبر کا کوڈ : 938054
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش