اسلام ٹائمز۔ جمیعت علمائے اسلام کے پارلیمانی رکن میر زابد ریکی نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے صوبے کے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ اپوزیشن ارکان کے حلقوں میں مداخلت کرکے غیر منتخب لوگوں کو فنڈز دیئے گئے ہیں، جبکہ رواں اور آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے بھی ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہ ہی ہم سے تجاویز لی گئیں اور نہ پوچھا گیا کہ ہمارے حلقوں کی ضروریات اور مسائل کیا ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جو چالیس ارب روپے لیپس ہوئے ہیں، ان سے بلوچستان میں مزید ٹراما سینٹرز بنائے جاسکتے تھے۔ مگر افسوس کہ صوبے کے واحد ٹراما سینٹر میں بھی سہولیات کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ذات کے لئے حکومت سے کچھ نہیں مانگ رہے۔ حکومت خود ہمارے حلقوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ایس ڈی پی میں منصوبے شامل کرائے۔