QR CodeQR Code

موسمیاتی تبدیلوں کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے، ڈی جی ای پی اے

15 Jun 2021 18:05

کوئٹہ سے جاری اپنے ایک بیان میں ادارہ تحفظ ماحولیات بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ عوام کو سمجھ لینا چاہیئے کہ موسمیاتی تبدیلوں کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس کیلئے باقاعدہ ماحولیاتی تحقیقی ماہرین، اساتذہ، طلباء، تعلیمی اداروں اور دیگر محکموں کو بھرپور ساتھ دینا ہوگا، تاکہ موسمی تبدیلوں اور گلوبل وارمنگ کے خطرات سے نمٹا جا سکے۔


اسلام ٹائمز۔ ڈائریکٹر جنرل ادارہ تحفظ ماحولیات عبدالولی کاکڑ نے کہا ہے کہ موجودہ صوتحال، موسمیاتی تبدیلوں اور ملک بھر میں ناقابل برداشت گرمی سے بچاﺅ کے لئے زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کی ضرورت ہے، اچھا ماحول ہر انسانی زندگی کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب عوام کو سمجھ لینا چاہیئے کہ موسمیاتی تبدیلوں کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس کے لئے باقاعدہ ماحولیاتی تحقیقی ماہرین، اساتذہ، طلباء، تعلیمی اداروں اور دیگر محکموں کو بھرپور ساتھ دینا ہوگا، تاکہ موسمی تبدیلوں اور گلوبل وارمنگ کے خطرات سے نمٹا جا سکے، جو پوری کا دنیا کا بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کہیں پر بے وقت اور طوفانی بارشیں، سیلاب کا آنا، خشک سالی، زمین میں پانی کی سطح گر جانا، فضا میں گرد آلود ہوائیں، گرمی کی شدت حد سے زیادہ ہونا اور موسم کا سرد ہونا سب ماحولیاتی تبدیلوں میں شمار ہوتے ہیں۔

مختلف ممالک نے پہلے سے ان تبدیلوں کے لئے تیاریاں کر لی تھیں، جبکہ پاکستان سمیت دنیا کے کچھ ممالک اس پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی نگرانی میں سونامی دس بلین ٹری کے تحت بلوچستان میں پروجیکٹ کے مطابق درخت لگائے جا رہے ہیں اور ایکو سسٹم کی بحالی 2021ء سے 2030ء تک جاری رہے گی۔ بلوچستان میں محکمہ جنگلات، محکمہ ماحولیات، یو این انوائرمنٹ، سول سوسائٹی، این جی اوز اور دیگر سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے تعاون سے اسے سرانجام دیا جائے گا۔ محکمہ ماحولیات بلوچستان کی جانب سے تمام حکومتی منصوبوں، اسکیمات اور فیکٹریز میں درخت زیادہ لگانے کی شرط رکھی گئی ہے، تاکہ مستقبل میں حکومت اپنی آنے والی نسلوں کو ماحولیاتی تحفظ دے سکے۔


خبر کا کوڈ: 938196

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/938196/موسمیاتی-تبدیلوں-کے-حوالے-سے-شعور-اجاگر-کرنے-کی-اشد-ضرورت-ہے-ڈی-جی-پی-اے

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org