0
Wednesday 16 Jun 2021 00:08

ملک میں تھانے عقوبت خانے بن چکے ہیں، سینیٹر مشتاق خان

ملک میں تھانے عقوبت خانے بن چکے ہیں، سینیٹر مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے سینیٹ میں نہاگ درہ دیر بالا کے 14 سالہ بچے حسن خان اور جانی خیل واقعہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں تھانے کے اندر چودہ سالہ بچے کا قتل بدترین مثال ہے۔ تھانے عقوبت خانے بن چکے ہیں۔ پولیس نے بچے کو بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سر میں گولیاں مار کر قتل کیا ہے۔ پولیس کی وردی میں قاتل دندناتے پھر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جانی خیل میں حکومت نے تحریری معاہدہ کیا تھا کہ آئندہ اگر کوئی اس طرح کا قتل ہوگا تو چوبیس گھنٹے میں اس کی ایف آئی آر درج ہوگی، اب ان کے قبائلی سردار کو قتل کیا گیا ہے۔ جانی خیل کے عوام دو ہفتوں سے ان کی لاش رکھ کر احتجاج کر رہے ہیں لیکن مرکزی اور صوبائی حکومتوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ انہوں نے کہا کہ ان سے اظہار یکجہتی کے لئے جانے والے سیاسی رہنماؤں کو روکا جارہا ہے، اظہار یکجہتی کے لئے جانے والے جماعت اسلامی کے رہنما کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ریاستی جبر اور فسطائیت کی بدترین مثال ہے، سیاسی کارکنوں کو اس طرح گرفتار کرنا بدترین آمریت ہے۔ انہوں نے چیئرمین سینیٹ سے مطالبہ کیا کہ ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان کے خلاف کارروائی کی جائے اور نہاگ درہ میں بچے کے قتل کا معاملہ بھی انسانی حقوق کی کمیٹی بھجوایا جائے۔ چئیرمین سینٹ نے دونوں واقعات کا نوٹس لیا اور نہاگ درہ دیر بالا کا واقعہ سینیٹ کی کمیٹی برائے انسانی حقوق بھجوانے کے احکامات جاری کئے، جبکہ جانی خیل واقعے پر آئی جی و چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا سے رپورٹ طلب کرلی۔ چئیرمین سینٹ نے انسپکٹر جنرل و چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو بھی ایوان بالا طلب کرلیا۔
خبر کا کوڈ : 938260
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش