QR CodeQR Code

تحریک انصاف کی حکومت میں مظلوم انصاف کیلئے دربدر کیوں ہیں، وزیراعظم جواب دیں، ڈاکٹر طاہرالقادری

17 Jun 2021 23:59

ملتان میں شہدائے سانحہ ماڈل ٹاون کی ساتویں برسی سے خطاب کرتے ہوئے قائد تحریک کا کہنا تھا کہ شہدائے ماڈل ٹاون کا انصاف ہمارے ایمان اور غیرت کا مسئلہ، قانونی جدوجہد سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، خان صاحب آپ تو قاتل نہیں پھر قاتل جیل کی سلاخوں کے پیچھے کیوں نہیں، جھوٹے پرچے کیوں ختم نہیں کئے جا رہے۔؟


اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک ملتان کے زیراہتمام سانحہ ماڈل ٹاون کے سات برس مکمل ہونے کے باوجود انصاف کی عدم فراہمی پر چوک نواں شہر سے پریس کلب تک بھرپور احتجاج کیا گیا۔ جس میں مردوں، خواتین، بچوں اور نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ احتجاج کی قیادت صوبائی سینیئر نائب صدر افتخار قریشی ایڈووکیٹ، ممبر سنٹرل کور کمیٹی راو عارف رضوی، صوبائی صدر علماء ونگ مفتی مطلوب سعیدی، زونل رہنماء سعید احمد بخاری، ضلعی صدر میجر اقبال چغتائی، حاجی خلیل آہیر، یاسر ارشاد دیوان، زمان اعوان، علامہ امیر اظہر سعیدی، احسان سعیدی، عبدالماجد مصطفوی و دیگر نے کی۔ اس موقع پر دیگر جماعتوں کے قائدین نے بھی شرکت کی، جن میں جمعیت علمائے پاکستان کے رہنماء ایوب مغل، سنی تحریک کے رہنماء مرزا ارشد القادری، مجلس وحدت مسلمین سے علامہ اقتدار نقوی، شیعہ علماء کونسل بشارت عباس قریشی، پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء بابو نفیس انصاری و دیگر نے شرکت کی۔

قائد تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے ریلی کے اختتام پر شرکاء ریلی سے اہم ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دور میں قاتل حکمرانوں نے ہمارے بے گناہ اور معصوم کارکنان کا قتل عام کیا، جو اپنے انجام بد کو پہنچ گئے، مگر اب تو قاتلوں کی حکومت نہیں ہے، آج کے حکمران تو ہمارے ساتھ پریس کانفرنسز اور احتجاجوں میں ماڈل ٹاون کے شہداء کو انصاف دلانے کی قسمیں کھاتے رہے ہیں، مگر تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد بھی ماڈل ٹاون کے مظلوم دربدر دھکے کھانے پر مجبور کیوں ہیں۔؟ آپ کے اپنے دور اقتدار میں آپ کی زبان انصاف کیلئے کیوں بند ہے۔؟ اب انصاف کی راہ میں رکاوٹ کون ہے؟

وزیراعظم جواب دیں۔ شہداء کے ورثاء، بیوگان اور یتیم بچے سوال کرتے ہیں کہ خان صاحب آپ تو قاتل نہیں ہیں، پھر آپ کی حکومت میں قاتل جیل کی سلاخوں کے پیچھے کیوں نہیں ہیں، ہمارے کارکنان پر قائم کئے گئے جھوٹے پرچے کیوں ختم نہیں کئے جا رہے۔ کسی ایک کانسٹیبل تک کو معطل نہیں کیا گیا بلکہ اسی طرح ترقیاں دی جا رہی ہیں، جیسے سابقہ دور میں دی جا رہی تھیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کا انصاف سیاسی نہیں بلکہ ہمارے ایمان اور غیرت کا مسئلہ ہے، جس کیلئے قانونی جنگ جاری رکھیں گے، اگر ان عدالتوں سے انصاف نہ ملا تو اللہ تعالیٰ کی عدالت سے انصاف ضرور ملے گا۔ ہمارے کارکن جرات، استقامت اور بے خوفی کا پہاڑ ہیں، وہ کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ نظام کی تبدیلی کا نعرہ لگانے والے اسی کرپٹ نظام کا حصہ بن گئے، یہ نظام صرف طاقتور کیلئے بنا ہے، اس نظام میں کمزور اور مظلوم کیلئے کبھی دادرسی نہیں ہوسکتی۔ سپریم کورٹ میں بننے والی جے آئی ٹی نے جب 280 گواہوں کے بیانات قلمبند کرکے رپورٹ جمع کروانی تھی تو ایک ملزم کانسٹیبل کی درخواست پر جے آئی ٹی کو معطل کر دیا گیا، جس کے خلاف سپریم کورٹ میں گئے تاحال فیصلہ نہیں ہوا۔ میں نے پاکستان کی گندی سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے مگر اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاون کے انصاف کی جدوجہد سے بھی ہٹ گئے ہیں۔ ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے، مگر پرامن طریقے سے احتجاج اور انصاف کیلئے قانونی جدوجہد سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ شرکاء احتجاج نے شہدائے ماڈل ٹاون کو انصاف کیلئے فلک شگاف نعرے بلند کئے۔


خبر کا کوڈ: 938619

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/938619/تحریک-انصاف-کی-حکومت-میں-مظلوم-کیلئے-دربدر-کیوں-ہیں-وزیراعظم-جواب-دیں-ڈاکٹر-طاہرالقادری

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org