QR CodeQR Code

مودی حکومت اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ کسان گھر واپس چلا جائیگا، راکیش ٹکیت

19 Jun 2021 22:00

مرکزی وزیر زراعت نریندر تومر نے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ قانون واپسی کا کوئی سوال نہیں اٹھتا، اگر اس مطالبہ کو چھوڑ کر کوئی دوسرا راستہ نکالنا چاہیں تو کسان لیڈروں سے بات چیت کی جاسکتی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ تین زرعی قوانین کے خلاف دہلی بارڈر پر جاری کسانوں کی تحریک ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے اور مودی حکومت و کسانوں کی روش کو دیکھ کر لگتا ہے کہ آنے والے کئی مہینوں تک یہ تحریک جاری رہنے والی ہے۔ اس درمیان ٹیکری بارڈر پر ہوئی ایک موت کے واقعہ پر کسان لیڈر راکیش ٹکیت کا ایک بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اسے قتل نہیں کہہ سکتے۔ ایک بیان اس نے سرپنچ کو دیا کہا کہ تیل گرا کر آگ لگائی۔ دوسرا مرنے والے کا ہی ایک بیان ہے جس میں کہا گیا کہ میرا گھر سے جھگڑا ہو رہا تھا اور میں خود پٹرول لایا، اس کی پٹرول لانے کی فوٹیج بھی ہے، اس کی جانچ ہونی چاہیئے۔

راکیش ٹکیت نے اس طرح کے واقعات سے کسان تحریک پر کوئی اثر نہ پڑنے کی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو شرم نہیں آتی، ہم کہاں بیٹھیں، ہمارا اب بے گھر ہوگئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اپنے دماغ سے یہ غلط فہمی نکال دے کہ کسان بغیر قانون واپسی کے گھر واپس چلا جائے گا۔ واضح رہے کہ کسان لیڈران ایک بار پھر مودی حکومت سے زرعی قوانین کو لے کر مذاکرات کی بات کہہ رہے ہیں، لیکن مرکزی وزیر زراعت نریندر تومر نے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ قانون واپسی کا کوئی سوال نہیں اٹھتا، اگر اس مطالبہ کو چھوڑ کر کوئی دوسرا راستہ نکالنا چاہیں تو کسان لیڈروں سے بات چیت کی جاسکتی ہے۔


خبر کا کوڈ: 938945

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/938945/مودی-حکومت-اس-غلط-فہمی-میں-نہ-رہے-کہ-کسان-گھر-واپس-چلا-جائیگا-راکیش-ٹکیت

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org