0
Saturday 19 Jun 2021 22:20

آیت اللہ ابراہیم رئیسی کا انتخاب کرکے ایرانی قوم نے استکباری قوتوں کو مایوس کیا، علامہ مقصود ڈومکی

آیت اللہ ابراہیم رئیسی کا انتخاب کرکے ایرانی قوم نے استکباری قوتوں کو مایوس کیا، علامہ مقصود ڈومکی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے ہمسایہ برادر اسلامی ملک ایران کے صدارتی انتخابات میں آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی کامیابی پر ایرانی قوم اور دنیا بھر کے سامراج دشمن حریت پسندوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ایرانی قوم نے ایک صالح با کردار اور مجاہد عالم دین کا انتخاب کرکے اسلام دشمن استکباری قوتوں کو مایوس کیا جو گذشتہ 43 سال سے انقلاب اسلامی کے خلاف مسلسل سازشوں میں مصروف ہیں اور جنہوں نے حالیہ انتخابات کے موقع پر بھی انقلاب اسلامی کے خلاف کھل کر اپنی عداوت اور دشمنی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن کے بھرپور پروپیگنڈہ کے باوجود صدارتی الیکشن میں عوام کی بھرپور شرکت نے ایک دفعہ پھر اسلامی جمہوریہ کو عالمی استعمار کے مقابلے میں سرخرو کیا۔

ایم ڈبلیو ایم ترجمان نے کہا کہ سید ابراہیم رئیسی نے حرم حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے متولی اور پھر چیف جسٹس کی حیثیت سے عوام کی جس طرح خدمت کی امید ہے کہ صدر جمہوریہ کی حیثیت سے وہ خدمت کی اعلیٰ مثال قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران دو برادر اور ہمسایہ اسلامی ممالک ہیں، جن کے عوام اور حکومتوں کے درمیان دوستی اور اسلامی برادری کا اعلی رشتہ قائم ہے، جو امریکہ سمیت عالمی سامراجی قوتوں کو پسند نہیں، امید ہے کہ نو منتخب ایرانی صدر پاکستان کے ساتھ تجارت ثقافت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ پر خصوصی توجہ دیں گے، حکیم الامت حضرت علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے افکار و تعلیمات اور ان کی فارسی شاعری دو ملکوں کے عوام اور حکمرانوں کے لئے رہبر اور رہنما کا درجہ رکھتی ہے۔

علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ دو ہمسایہ برادر اسلامی ممالک تجارت کو فروغ دے کر اپنے عوام کی خوشحالی کا اہتمام کر سکتے ہیں، پاکستان کو جس توانائی بحران کا سامنا ہے اس میں ایران سے سستا تیل گیس اور بجلی خرید سکتا ہے جبکہ ہم ایران کو چاول گوشت سمیت کئی اشیاء برآمد کر سکتے ہیں، صدر زرداری کے دور حکومت میں گیس کے ہونیوالے معاہدے پر بھی عمل درآمد کی ضرورت ہے، اس وقت دونوں ممالک میں جاری تجارت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ اس تجارت کو قانونی شکل دینے سے دونوں ممالک کو ٹیکس کی مد میں کثیر زر مبادلہ مل سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 938961
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش