0
Sunday 20 Jun 2021 17:44

مودی حکومت کیجانب سے کل جماعتی اجلاس خوش آئند ہے، کشمیری قیادت

مودی حکومت کیجانب سے کل جماعتی اجلاس خوش آئند ہے، کشمیری قیادت
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی بھارت نواز جماعتوں نے مقبوضہ کشمیر کی سیاسی صورتحال اور دیگر اہم مسائل پر بات چیت کرنے کے لئے نئی دہلی میں مودی حکومت کے اجلاس کا خیرمقدم کیا ہے۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارتی حکومت جموں و کشمیر کے مرکزی دھارے کے لیڈروں کے ساتھ اس خلاء کو ختم کرنا چاہتے ہیں، جو 5 اگست 2019ء کے بعد پیدا ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مرکزی دھارے میں شامل تمام لیڈروں کو نئی دہلی بلانے کے اقدام کا مقصد دوبارہ پل تعمیر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ ایک اچھا اقدام ہے لیکن 24 جون کے اقدام پر زیادہ سے زیادہ بات کرنا قبل از وقت ہوگا اور اس سے پہلے اجلاس کا انتظار کرنا بہتر ہوگا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ ہم بات چیت پر یقین رکھتے ہیں اور ہمارا موقف ہے کہ بات چیت سے ہی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے کا کہنا تھا کہ ہمارا واضح موقف ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو اعتماد میں لے کر بات چیت کا سلسلہ شروع کیا جانا چاہیئے۔ اسمبلی انتخابات منعقد کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر غلام محمد میر کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کا ہر فرد چاہتا ہے کہ ایک منتخب حکومت ہونی چاہیئے اور خصوصی درجہ واپس دیا جانا چاہیئے۔ جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے بھارتی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کے لیڈروں کو بات چیت کے لئے مدعو کئے جانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے واضح کیا کہ ہمارے مسائل اسلام آباد، لندن یا نیویارک میں نہیں بلکہ دہلی میں ہی حل ہوں گے۔ سید الطاف بخاری نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ بھارتی حکومت  نے سبھی جماعتوں کے لیڈروں کو بات چیت کیلئے بلایا ہے، کیونکہ ہمارا روز اول سے یہی موقف رہا ہے کہ بات چیت سے ہی جموں و کشمیر سے جڑے مشکلات یا مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے۔

سی پی آئی (ایم) کے لیڈر اور گپکار الائینس کے ترجمان  محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ گپکار اتحاد نے کبھی بھی بھارتی حکومت کے لئے دروازے بند نہیں کئے تھے۔ ان کا کہنا  تھا کہ اتحاد کی میٹنگ میں مثبت فیصلہ لیا جائے گا کیونکہ سبھی جماعتیں جموں کشمیر کی موجودہ صورتحال کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک انہیں بھی نئی دہلی سے کوئی دعوت نہیں ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو مجھے کوئی رسمی نہ ہی غیر رسمی دعوت موصول ہوئی ہے۔ اس دوران عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر مظفر شاہ نے بتایا کہ بھارتی حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے کے حوالے سے انہوں نے پارٹی کے سینئر لیڈران کا اجلاس طلب کیا ہے اور اجلاس میں تمام امور پر غور و خوض کرنے کے بعد اس حوالے سے حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 939099
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش