QR CodeQR Code

افغانستان، طالبان کا خواتین پر پابندیوں کو نرم کرنے کا عندیہ

20 Jun 2021 22:47

افغان طالبان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امن مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور ملک میں ایسے حقیقی اسلامی نظام کا نفاذ چاہتے ہیں جس میں خواتین کو مذہبی اصولوں اور ثقافتی روایات کے تحت تمام حقوق حاصل ہوں۔ حقیقی اسلام نظام کا نفاذ ہی ملک میں امن اور خوشحالی کا ضامن ہے۔


اسلام ٹائمز۔ افغان طالبان نے کہا ہے کہ ایسا اسلامی نظام چاہتے ہیں، جس میں مذہبی اصولوں اور ثقافتی روایات کے تحت خواتین کے حقوق کی ضمانت بھی دی گئی ہو۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کا انخلا جاری ہے جب کہ دوحہ میں ہونے والے کابل حکومت اور افغان طالبان کے درمیان بین الاافغان مذاکرات بے نتیجہ ثابت ہوئے ہیں ایسی صورت حال میں طالبان کی جانب سے جاری بیان میں امن مذاکرات پر یقین رکھنے کی یقین دہانی اور اسلامی نظام کے نفاذ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ افغان طالبان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امن مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور ملک میں ایسے حقیقی اسلامی نظام کا نفاذ چاہتے ہیں جس میں خواتین کو مذہبی اصولوں اور ثقافتی روایات کے تحت تمام حقوق حاصل ہوں۔ حقیقی اسلام نظام کا نفاذ ہی ملک میں امن اور خوشحالی کا ضامن ہے۔

طالبان کی جانب سے جاری امن مذاکرات اور اسلامی نظام کے نفاذ کی خواہش کا تاحال کابل حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا ہے تاہم افغان صدر عہدے سے سبکدوشی اور ملک میں نئے صدارتی الیکشن کرانے کی پیشکش پر قائم ہیں۔ واضح رہے کہ افغانستان میں اپنے دور حکومت میں طالبان نے خواتین کی ملازمت اور لڑکیوں کے اسکول جانے پر پابندی عائد کر رکھی تھی جب کہ مرد رشتہ دار کے بغیر باہر جانے کی اجازت بھی نہیں تھی تاہم امریکا کے ساتھ امن مذاکرات سے قبل ہی طالبان ترجمان نے خواتین پر پابندیوں کو نرم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔


خبر کا کوڈ: 939122

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/939122/افغانستان-طالبان-کا-خواتین-پر-پابندیوں-کو-نرم-کرنے-عندیہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org