اسلام ٹائمز۔ بلتستان اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر سید شبیر آغا جان نے گلگت بلتستان میں طویل عرصے سے جاری غیر قانونی طور پر زمینوں پر قبضے کے بارے میں غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ زمین کے مالک کی مرضی کے بغیر اور بلامعاوضہ زمینوں پر قبضہ کرنا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان گلگت بلتستان کو ایک تصفیہ طلب مسلہ نہیں بلکہ اپنی جاگیر اور کالونی سمجھتا ہے، جس کے وسائل کو وہ جب چاہے جیسا چاہے لوٹ لیتا ہے۔ اپنے ایک بیان میں بی ایس ایف کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ خصوصی طور پر سکردو ائرپورٹ کی 28 ہزار کنال اراضی جس کے معاوضے کی مد میں ایک روپیہ بھی ادا نہیں کیا گیا جو کہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دفتر خارجہ، انسانی حقوق کی تنظیمیں، پاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعتیں اگر کشمیر پر مودی کے ناجائز قبضے کا رونا روتی ہیں تو اپنے اندر اتنی اخلاقی جرات پیدا کریں کہ گلگت بلتستان میں جاری غیر قانونی قبضہ اور انسانی و سیاسی و معاشی زیادتیوں پر بھی بات کر سکیں۔ بی ایس ایف انسانی حقوق کے تنظیموں سے اور عالمی اداروں سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ جی بی میں جاری مظالم کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔