0
Tuesday 22 Jun 2021 10:51

کشمیر سے متعلق مودی کے دعوے اور اعلانات سراب ثابت ہوئے ہیں، اسلم وانی

کشمیر سے متعلق مودی کے دعوے اور اعلانات سراب ثابت ہوئے ہیں، اسلم وانی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ یہ اچھی بات ہے کہ بھارت کو احساس ہوگیا ہے کہ مین سٹریم پارٹیوں کے بغیر جموں کشمیر میں چیزیں کام نہیں کریں گی۔ 24 جون کو نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ کل جماعتی میٹنگ میں شرکت کرنے کے بارے میں پارٹی کی پیر کو دوسرے روز بھی میٹنگ منعقد ہوئی جو نا مکمل رہی۔ اب آج منگل کو پارٹی کی ایک بار پھر مشاورت ہوگی۔ پیر کی میٹنگ کے اختتام پر پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائشگاہ سے نکلتے ہوئے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مشاورت کا سلسلہ منگل بھی جاری رہے گا اور لداخ، کرگل اور جموں سے بھی لیڈران کی آمد متوقع ہے جبکہ کچھ لیڈران کے ساتھ ٹیلی فون کے ذریعے ہی بات ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میٹنگ سے متعلق نیشنل کانفرنس کے لائحہ عمل پر ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ اسلم وانی نے کہا کہ میٹنگ کا تحریری ایجنڈا ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے اور ایجنڈا کو لیکر جو بھی باتیں اس وقت سامنے آرہی ہیں وہ صرف قیاس آرئیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حد بندی سے متعلق بھی بہت ساری باتیں گردش کررہی ہیں لیکن ابھی تک اس بارے میں بھی کوئی واضح بات سامنے نہیں آئی ہے اور یہ بھی معلوم نہیں کہ آیا حد بندی ہوگی بھی یا نہیں۔ اسلم وانی نے کہا کہ بھارتی حکومت کے رویہ میں تبدیل ایک حوصلہ افزا بات ہے اور ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں، میں یہ بات بھی ضرور بتا دینا چاہتا ہوں کہ 2 سال قبل جموں و کشمیر سے متعلق جو دعوے اور اعلانات کئے گئے تھے وہ آج کی تاریخ میں سراب ثابت ہوئے ہیں، جموں و کشمیر میں چاند تارے توڑ لانے کی باتیں زمینی سطح پر ناکام ثابت ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو سال کے دوران مین سٹریم جماعتوں کو بہت زیادہ پشت بہ دیوار کیا گیا اور آخر پر مرکز کو جموں و کشمیر میں مین سٹریم کی اہمیت کا احساس ہوگیا ہے اور یہ ایک نہ ایک دن ہونا ہی تھا کیونکہ جموں و کشمیر کو موجودہ صورتحال سے حقیقی عوامی نمائندے ہی نکال سکتے ہیں۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ نیشنل کانفرنس کی میٹنگ کے بعد گپکار اتحاد میں شامل 5 جماعتوں کے درمیان بھی تفصیلی مشاورت ہوگی جس کے بعد نئی دہلی میں کل جماعتی میٹنگ میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 939388
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش