QR CodeQR Code

کشمیری سیاسی رہنما جمعرات کو نریندر مودی سے ملاقات کریں گے

22 Jun 2021 11:05

دو سال قبل خطے کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد ان رہنماؤں کی بھارتی وزیراعظم سے پہلی ملاقات ہو گی۔ اگست 2019ء میں نریندر مودی نے آئین کے آرٹیکل 370 اور خطے کی خودمختاری کو ختم کر دیا تھا۔


اسلام ٹائمز۔ کشمیری سیاستدانوں کی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات طے پا گئی ہے جس میں وہ جموں و کشمیر کی خودمختاری کی بحالی کا مطالبہ کریں گے۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق کشمیری رہنما جمعرات کو نریندر مودی سے ملاقات کریں گے جو دو سال قبل خطے کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد ان رہنماؤں کی بھارتی وزیراعظم سے پہلی ملاقات ہو گی۔ بھارت مسلم اکثریتی ریاست میں علیحدگی پسند جذبات کے خاتمے کے لیے کئی دہائیوں سے کوششیں کر رہا ہے لیکن بھارتی فوج کے مظالم کے ساتھ ساتھ بھارتی حکومت کے یکطرفہ اقدامات کی وجہ سے کشمیریوں کے جوش و خروش میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری علیحدگی کی تحریک میں پاکستان پر حکومت مخالف عناصر کی حمایت اور مدد کا الزام عائد کرتا رہا ہے لیکن پاکستان ہمیشہ ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے مقبوضہ ریاست میں جابرانہ اقدامات پر غور کرنے کی تجویز دیتا رہا ہے۔ اگست 2019ء میں بھارت کے کنٹرول کا ازسر نو جائزہ لیتے ہوئے نریندر مودی نے آئین کے آرٹیکل 370 اور خطے کی خودمختاری کو ختم کر دیا تھا اور جموں و کشمیر اور بدھ مت کے زیر اقتدار لداخ کے علاقوں کو ریاست کے حق سے محروم کرتے ہوئے وفاقی اکائیوں میں تقسیم کردیا تھا۔ جمعرات کے روز مودی سے ملاقات کرنے والے کچھ سیاست دانوں میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہیں دیگر کئی ہزار لوگوں کی طرح ان اقدامات کے بعد نظربند کردیا گیا تھا، حکومت نے ان اقدامات کی مخالفت روکنے کے لیے وادی کشمیر میں انتہائی حساس مقامات پر کئی مہینوں تک مواصلاتی پابندیاں بھی عائد کردی تھیں۔ پارٹی کے آن اجلاس میں شرکت کرنے والے دو عہدیداروں نے بتایا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنے ساتھیوں سے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ایجنڈا جموں وکشمیر کی 5 اگست 2019ء سے قبل کی حیثیت کی بحالی ہے۔ پارٹی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنماؤں نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں بھی ملاقات کی اور ریاست کے ساتھ ساتھ اس کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے فیصلے پر زور دینے کی حمایت کی۔ عہدیدار نے بتایا کہ ہم ہندوستانی وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران ان دو مطالبات کے لیے دباؤ ڈالیں گے، ان تینوں عہدیداروں نے نام ظاہر کرنے سے انکار کردیا کیونکہ یہ بات چیت نجی نوعیت کی تھی۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان سہیل بخاری نے بتایا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور نیشنل کانفرنس کے نمائندے منگل کے روز مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری کی پرامن بحالی کے لیے تشکیل دیے گئے اتحاد کے دیگر اراکین سے ملیں گے تاکہ وزیر اعظم سے اس سلسلے میں جامع بات چیت کی جا سکے۔ پاکستان نے بھارت کی جانب سے 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری کے خاتمے کے فیصلے کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پڑوسی ملک سے سفارتی اور تجارتی تعلقات کو معطل کر دیا تھا۔ لیکن جوہری ہتھیاروں سے لیس ہمسایہ ممالک نے کشیدگی میں کمی کے لیے کوششیں کرتے ہوئے رواں سال خفیہ مذاکرات کا آغاز کیا تھا اور وہ کشمیر کی متنازع سرحد پر فائر بندی پر متفق ہو گئے تھے۔


خبر کا کوڈ: 939400

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/939400/کشمیری-سیاسی-رہنما-جمعرات-کو-نریندر-مودی-سے-ملاقات-کریں-گے

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org