0
Wednesday 23 Jun 2021 01:38

افغانستان میں ناکام امریکا نے شرمندگی اور تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا، حامد کرزئی

افغانستان میں ناکام امریکا نے شرمندگی اور تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا، حامد کرزئی
اسلام ٹائمز۔ سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ امریکا 20 سال پوری طاقت کے ساتھ یہاں رہنے کے باوجود اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکا اور ناکام واپس لوٹ رہا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے ’’اے پی‘‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر کھل کر اپنے تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا۔ 13 سال تک ملک کے صدر رہنے والے حامد کرزئی نے کہا کہ انتہاء پسندی کے خاتمے اور استحکام کا ہدف لے کر افغانستان آنے والا امریکا 20 سال بعد بھی اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ حامد کرزئی نے مزید کہا کہ افغانستان سے واپس جانے والی امریکی فوج نے میراث میں صرف مکمل شرمندگی اور تباہی چھوڑی ہے تاہم اچھی بات یہ ہے کہ افغان عوام اب متحد ہیں اور امن کی خواہش رکھنے والے افغانوں کو اپنے مستقبل کی ذمہ داری خود اُٹھانا چاہیئے۔

ایک سوال کے جواب میں افغان صدر نے کہا کہ افغان عوام امریکی فوج کی موجودگی کے بغیر ہی بہتر تھے۔ غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی نے ہمیں وہی کچھ دیا ہے جو اس وقت ہمارے پاس ہے، اس لیے افغانستان کے لیے بہتر ہے کہ وہ واپس چلے جائیں۔ واضح رہے کہ 2001ء میں امریکا کے افغانستان پر حملے اور طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد حامد کرزئی اقتدار میں آئے تھے، وہ 2014ء تک اس عہدے پر فائز رہے، جس کے دوران لڑکیوں نے دوبارہ اسکول جانا شروع کیا اور خواتین نے قومی منظر نامے میں اپنا کردار نبھایا، جبکہ متعدد متحرک سول سوسائٹی بھی وجود میں آئیں۔
خبر کا کوڈ : 939539
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش