0
Wednesday 23 Jun 2021 11:32

کشمیر کے خصوصی درجہ کی بحالی کیلئے مودی پر دباؤ ڈالیں گے، محبوبہ مفتی

کشمیر کے خصوصی درجہ کی بحالی کیلئے مودی پر دباؤ ڈالیں گے، محبوبہ مفتی
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی ’کل جماعتی اجلاس‘  سے قبل پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے ’’غیر قانونی‘‘ اور ’’غیر آئینی‘‘ ایکٹ کو منسوخ کئے بغیر سابق ریاست جموں و کشمیر خطے میں امن بحال نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے ’گپکار عوامی اتحاد‘ کی میٹنگ کے اختتام پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لئے دباؤ ڈالیں گی جو ہم سے چھین لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’اتحاد کا ایجنڈا یہی تھا، جس کے لئے یہ اتحاد تشکیل دیا گیا ہے کہ جو ہم سے چھین لیا گیا ہے، ہم اس پر بات کریں گے، یہ ایک غلطی تھی اور یہ غیر قانونی اور غیر آئینی تھا، جس کی بحالی کے بغیر صورتحال (بہتر نہیں ہوسکتی) اور پورے خطے میں امن بحال نہیں ہو سکتا ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے بھارت کو پاکستان سمیت سب کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ (ہندوستان) دوحہ میں طالبان سے بات کر رہے ہیں، انہیں جموں و کشمیر اور پاکستان کے ساتھ بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بات چیت کرنی چاہیئے۔ پی ڈی پی کی صدر نے کہا کہ ان کی پارٹی کبھی بھی بھارت کے ساتھ بات چیت کے خلاف نہیں ہے، لیکن جموں و کشمیر کے عوام کے لئے اعتماد پیدا کرنے کے کچھ اقدامات کی خواہاں ہے، جیسے کوویڈ 19 کی وجہ سے ملک کے دیگر حصوں کی طرح قیدیوں کی رہائی شامل ہو۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی قیدیوں اور دیگر زیر حراست افراد کو رہا کیا جانا چاہیئے تھا اگر بھارت واقعاً لوگوں اور ان سیاسی جماعتوں تک پہنچنا چاہتا ہے جو گذشتہ دو سالوں میں ’بہت ذلیل‘ کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ انہیں ایسا کرنا چاہیئے تھا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم بات چیت کے خلاف ہیں۔
خبر کا کوڈ : 939560
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش