QR CodeQR Code

جمال خاشگی کے قاتلین امریکہ میں فوجی ٹریننگ حاصل کر چکے تھے، امریکی اخبار

23 Jun 2021 17:50

معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے فاش کیا ہے کہ ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشگی کے قاتلین میں چار ایسے افراد بھی شامل تھے جو امریکہ میں فوجی ٹریننگ حاصل کر چکے تھے۔


اسلام ٹائمز۔ مہر نیوز ایجنسی کے مطابق معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے چند سال پہلے ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں انتہائی بے دردی سے قتل ہونے والے مشہور سعودی صحافی جمال خاشگی کے قتل سے متعلق اہم انکشافات کئے ہیں۔ جمال خاشگی کئی سال سے جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے اور موجودہ سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کے سیاسی مخالف تصور کئے جاتے تھے۔ استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں یہ حادثہ 2018ء میں پیش آیا تھا۔ نیویارک ٹائمز نے فاش کیا ہے کہ جمال خاشگی کو قتل کرنے والی ٹیم میں چند ایسے افراد بھی شامل تھے جو اس سے پہلے امریکہ میں فوجی ٹریننگ حاصل کر چکے تھے۔ اس اخبار کے مطابق جمال خاشگی کو قتل کرنے والی ٹیم میں چار ایسے افراد بھی شامل تھے جو ایک سال پہلے امریکہ میں "سربراس" نامی کمپنی کی زیر نگرانی فوجی ٹریننگ حاصل کر چکے تھے۔
 
سربراس کمپنی کو امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے اس قسم کی سرگرمیوں کی باقاعدہ اجازت حاصل ہے۔ نیویارک ٹائمز کی اس رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے دعوی کیا ہے کہ موجودہ قوانین کی رو سے وزارت خارجہ ایسے امور کے بارے میں اظہار خیال نہیں کر سکتی جو دیگر ممالک کو فوجی معاونت فراہم کرنے کے ضمن میں انجام پاتے ہیں۔ لہذا ذرائع ابلاغ میں جن انکشافات کی جانب اشارہ کیا گیا ہے ہم ان کے بارے میں اظہار خیال کرنے سے قاصر ہیں۔ اسی طرح امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ سعودی عرب سے متعلق امریکی خارجہ سیاست کی بنیاد قانون کی حاکمیت اور انسانی حقوق کی پاسداری کو پہلی ترجیح دینے پر استوار ہے۔ دوسری طرف امریکی سکیورٹی اور حساس اداروں کی رپورٹس اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ جمال خاشگی کا قتل اور اس کے بعد ان کے بدن کے ٹکڑے کئے جانے کا عمل سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کی رضامندی سے انجام پایا ہے۔
 
اس سے پہلے سربراس کمپنی کے سربراہ نے امریکی اراکین کانگریس کے سوالات کا جواب دیا تھا۔ انہوں نے اپنے جواب میں جمال خاشگی کے قتل میں ملوث ٹیم کے چار افراد کو فوجی ٹریننگ دینے کی تصدیق کی تھی۔ لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں سابق امریکی حکومت یہ جواب اراکین کانگریس تک پہنچنے میں آڑے آ گئی تھی۔ البتہ جو بائیڈن کی سربراہی میں موجودہ امریکی حکومت بھی اس سنسنی خیز جرم میں سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کے کردار سے بخوبی آگاہ ہونے کے باوجود کوئی عملی اقدام انجام دینے سے گریزاں ہے۔ موجودہ امریکی حکومت نے اس مجرمانہ عمل پر خاموشی اختیار کرنے کا یہ بہانہ اختیار کر رکھا ہے کہ ہمارا واسطہ ملک سلمان سے ہے اور شہزادہ محمد بن سلمان سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ یاد رہے سعودی شاہی گارڈز کو فوجی ٹریننگ دینے کی اجازت پہلی بار 2014ء میں براک اوباما کی حکومت میں جاری کی گئی تھی۔ یہ اجازت ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے ایک سال بعد تک باقی رہی۔


خبر کا کوڈ: 939669

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/939669/جمال-خاشگی-کے-قاتلین-امریکہ-میں-فوجی-ٹریننگ-حاصل-کر-چکے-تھے-امریکی-اخبار

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org