اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی رہنماء سردار یار محمد رند نے اسمبلی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت چھوڑنا میرے اختیار میں تھا۔ مجھے جام کمال کی پالیسیوں سے اختلافات تھے، اسی لئے میں نے استعفیٰ دے دیا۔ باقی اس بات کا فیصلہ ہماری قیادت کرے گی کہ ہم اپوزیشن میں رہیں، حکومت میں رہیں، یا آزاد امیدوار بن کر رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس کے بعد مجھے یا میرے خاندان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار وزیراعلیٰ بلوچستان ہونگے۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمارے بجائے جام کمال اور ان کی جماعت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
بڑے افسوس کی بات ہے کہ جب سے الیکشن جیت کر اسمبلی میں آئے ہیں، مرکزی قیادت نے فقط پانچ سیٹوں کے لئے ہمیں مکمل طور پر نظر انداز کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں بلوچستان کے عوام کے لئے منتخب ہوئے ہیں، مرکز کو کئی بار آگاہ کیا مگر کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ مجبوراً استعفیٰ پیش کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ میرا وزارت میں رہنا بلوچستان کے عوام کے ساتھ زیادتی تھی کیونکہ ہمیں اختیارات حاصل نہیں تھے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر میں حکومت سے مطمئین ہوتا تو وزارت سے استعفیٰ نہین دیتا، موجودہ حکومت بلوچستان کے عوام پر بہت بڑا بوجھ ہے۔