0
Friday 25 Jun 2021 09:53

امریکی صدر کو پاکستان سے بات نہیں کرنا تو نہ کرے، معید یوسف

امریکی صدر کو پاکستان سے بات نہیں کرنا تو نہ کرے، معید یوسف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہےکہ امریکی صدر کو پاکستان سے بات نہیں کرنی تو نہ کرے، گڈ لک، یہاں کوئی انتظار نہیں کر رہا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معید یوسف نے کہا کہ افغانستان کے معاملے میں چیزیں اچھی نہیں ہیں، ہمیں موجودہ حالات پر بہت تشویش ہے، ہم آخری دن تک کوشش کرتے رہیں گے کہ صلح سے حل نکل آئے اور معاملہ خانہ جنگی کی طرف نہ جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تو اخبار سے پتا چلا امریکا کب افغانستان سے جائیگا، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی امریکا کی تذلیل ہو لیکن پاکستان کی طرف انگلی اٹھائی جائے گی تو جواب آئیگا کیونکہ پاکستان سے زیادہ افغان امن عمل کی کسی نے سپورٹ نہیں کیا، ہم جو کچھ کر سکتے تھے کیا اب فیصلہ وہاں ہونا ہے۔ معید یوسف کا کہنا تھا کہ امریکا 20 سال رہنے کے بعد ایسے نہیں جانا چاہتا یہ امریکا کا بہت بڑا نقصان ہے، افغانستان میں استحکام ہر کوئی چاہتا ہے اور عمران خان شروع سے کہہ رہے ہیں کہ افغانستان کا فوجی حل نہیں، یہ بات اسی وقت سوچ لیتے تو معاملات بہتر ہو جاتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آخری دن تک کوشش کریں گے کہ افغانستان میں معاملہ حل ہو جائے، جنہوں نے ٹھیکہ لیا تھا انہوں نے اب معاملہ کسی اور پر ڈال دیا، اب آگے بات کرتے ہیں کہ معاملہ پاکستان کی وجہ سے ہے یہ قابل قبول نہیں، امریکا کو دو طرفہ ڈائیلاگ کی بات کرنا چاہیے، کامرس ٹریڈ سمیت افغانستان پر بھی بات کرنی چاہیے، اگر سنجیدہ بات کرنا ہے کہ حل کیسے نکالنا ہے تو ہم دستیاب ہیں اور اگر اڈے وغیرہ لینے کی بات کرنا ہے تو جواب مل چکا ہے۔ وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ بھارت کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ثبوت ہیں اور اس کے ڈوزیئر دنیا کو دیے گئے ہیں، یہ ایک حقیقت ہے اس پر اب کتنے شواہد دیے جائیں گے، پاکستان کے شہری شہید ہوئے اور پاکستان میں اب بھی حملے ہو رہے ہیں اس کے تانے بانے را سے ملتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر معاملہ آگے چلانا ہے اور پاکستان بھارت کی بات کرنی ہے تو 5 اگست کے فیصلے پر نظرثانی کریں۔
خبر کا کوڈ : 939945
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش