0
Friday 25 Jun 2021 20:52

زیادتی، بدفعلی کرنیوالے مجروں کیساتھ نرمی نہ برتی جائے، راغب نعیمی

زیادتی، بدفعلی کرنیوالے مجروں کیساتھ نرمی نہ برتی جائے، راغب نعیمی
اسلام ٹائمز۔ دارالعلوم جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیادتی، بدفعلی کرنیوالے مجروں کیساتھ نرمی نہ برتی جائے، ہم جنسی پرستی، بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں، قرآن کریم نے بڑے واضح انداز میں مردوں کو مردوں سے جنسی تعلقات قائم کرنے سے سختی سے روکا ہے۔ اسلام میں ہم جنسی پرستی ناجائز و حرام ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بڑے واضح انداز میں ہم جنسی پرستی کرنے اور کرانے والے (فائل و مفعول) دونوں کو سزا موت دینے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی بچے کیساتھ یا کسی بڑے کیساتھ زبردستی، گن پوائنٹ پر یا اس کی کسی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یا اس کو بلیک میل کرتے ہوئے کوئی کرے تو سزا کرنیوالے کو ملے گی جس کو مجبور کیا گیا ہے اسے سزا نہیں دی جائے گی۔

ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ نمبر 377 کے مطابق کارروائی کی جائے اور عدالتوں کو ہدایت جاری کی جائیں کہ ایسے مجرموں کیساتھ نرمی نہ برتی جائے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی صحیح انداز میں تربیت کریں اور ایسے معاملات کو انتہائی خندہ پیشانی کے ساتھ حل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کیساتھ ہونیوالوں ایسے فعل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے حکومت وقت کو موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے بیان کی روشنی میں ایسے واقعات کی وجوہات میں ایک وجہ نامناسب لباس بھی ہے۔ ہمیں ایسے تمام پہلووں پر نظر رکھنا ہو گی جو ایسے واقعات کے رونما ہونے کا سبب بنتے ہیں۔ حضرت لوط علیہ السلام کو ایسی قوم کی رہنمائی کیلئے بھیجا گیا، جہاں پر ایسے بیماری موجود تھی جب آپ علیہ السلام نے ان کو راہ حق کی ہدایت دی تو انہوں نے کہا کہ تم بڑے نیک باز بنے پھرتے ہوئے اور انہوں نے آپ علیہ السلام کو اس بستی سے نکال دیا۔

ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی نبی کو تکلیف دینے اور راہ ہدایت کی تعلیم سے انکار پر اس قوم پر پتھروں کی بارش کی اور ان کی بستی کو منہ کے بل زمین میں دھنسا دیا۔ انہوں نے کہا کہ مغرب ہم جنس پرستی کو جائز قرار دے چکا ہے جو کہ خلاف فطرت ہے فعل ہے، اس سے دونوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور غیر فطری فعل کے باعث بہت جلد دونوں میں اکتاہٹ اور نفرت کے جذبات پیدا ہو جاتے ہیں جس کا انجام بہت بھیانک نکلتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 940039
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش