0
Saturday 26 Jun 2021 13:55

جوہر ٹاون دھماکہ افغانستان میں پکنے والی کچھڑی کی علامت ہے، علامہ جواد نقوی

جوہر ٹاون دھماکہ افغانستان میں پکنے والی کچھڑی کی علامت ہے، علامہ جواد نقوی
اسلام ٹائمز۔ مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ اور تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ کا لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جوہر ٹاون میں ہونیوالا دھماکہ افسوسناک ہے، حافظ سعید اپنے گھر میں نظر بند ہیں، ان کے گھر کو جیل کا درجہ دیا ہوا ہے، بم دھماکے میں چار افراد جاں بحق جبکہ 25 زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر نیم وقفےکے بعد دہشتگردی کے واقعات رونما ہو جاتے ہیں، یہ واقعات افغانستان میں پکنے والی کچھڑی کی کھلی علامت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنجیدہ لوگ اس کی طرف توجہ دلا رہے ہیں، دہشتگردی کی شدید لہر پیدا ہونے کا خطرہ ہے، اس کو سنجیدہ لیا بھی گیا ہے، ملزمان کو پکڑنے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے امید ہے کہ یہ آخری واقعہ ہو، اس کے بعد ایسا نہ ہو جو کہ بہت ہی حساس ہے۔
 
دینی مدارس میں بچوں کیساتھ بدفعلی کے واقعات پر انہوں نے کہا کہ مفتی عزیزالرحمان گرفتاری کے بعد اب پولیس کی حراست میں ہے، اس سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ علامہ جواد نقوی کاکہنا تھا کہ ایسے واقعات کو پوری دنیا میں اچھالا جا رہا ہے، بعض طبقوں نے یہ بھی اعتراض کیا کہ ان واقعات کو کیوں اچھالا جا رہا ہے، تو یہ اعتراض بنتا نہیں تھا، اس کا تقابل کالجز اور یونیورسٹیز سے کیا گیا، یہ تقابل بھی درست نہیں، جرم چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا، جرم جرم ہوتا ہے، جہاں بھی ہو، قابل گرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس میں تعلیمی اور انتظامی کمزوریاں ہیں جنہیں پورا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، مگر اخلاقی کمزوریاں بڑا عیب ہے، اس کا دفاع نہیں کرنا چاہیئے بلکہ مجرموں کو قرار واقعی اور عبرتناک سزا دی جائے تاکہ باقی لوگ ان سے عبرت پکڑیں۔
خبر کا کوڈ : 940175
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش