0
Wednesday 30 Jun 2021 16:15

اپوزیشن کا اسپیکر قومی اسمبلی پر بجٹ منظوری کے لیے دھاندلی کرنے کا الزام

اپوزیشن کا اسپیکر قومی اسمبلی پر بجٹ منظوری کے لیے دھاندلی کرنے کا الزام
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری  اور مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر قومی اسمبلی پر الزام لگایا ہے کہ وہ دھاندلی نہ کرتے تو وزیراعظم کے پاس بجٹ منظوری کے لیے 172 ووٹ نہیں تھے۔ قومی اسمبلی میں بجٹ سیشن کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس انداز سے بجٹ اجلاس کا آغاز ہوا یہ سب کے لیے شرمندگی کا باعث ہے، حکومتی بینچوں سے قائد حزب اختلاف پر حملے کی کوشش کی گئی، گزشتہ روز بجٹ منظوری کے موقع پر بھی ایسی ہی صورتحال رہی، آپ نے ہم سے ووٹ کا حق چھینا، قوم کو پتا ہونا چاہیے تھا کہ عوام دشمن بجٹ کے کون مخالف ہیں اور کون حامی، آپ کرسی کی عزت برقرار رکھنے کے لیے غیر متنازع رہتے تو اچھا ہوتا، اسپیکر آپ دھاندلی نہ کرتے تو وزیراعظم کے پاس 172 ووٹ نہیں تھے، آپ نے پوری کوشش کی کہ حکومت 172 ووٹ پورے کرے۔ عامر ڈوگر کو مبارکباد دیتے ہیں کہ وہ اسپیکر کی حمایت سے اپنے ارکان پورے کر گئے۔ آپ نے ہماری ترامیم کے سلسلے کو بھی غلط کنڈکٹ کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ فنانس بل کی حتمی منظوری پر ووٹنگ نہیں کرائی گئی، قانون نمبر 276 کے مطابق زبانی ووٹ پر اعتراض ہو تو اسپیکر کے لیے ضروری ہے کہ دوبارہ ووٹنگ کراتے، آخری وقت میں خود آپ کے ووٹ کو چیلنج کیا تھا، میرے مطالبے کے باوجود آپ نے ووٹنگ نہیں کرائی اور چلے گئے۔ آپ کے اس عمل سے بجٹ کی قانون حیثیت پر انگلی اٹھ گئی ہے، میرے والد آصف زرداری بیماری کے باوجود آخری وقت تک یہاں بیٹھے رہے، ہم بجٹ یا قانون سازی میں اپنا احتجاج نہیں کر سکتے تو یہ دھاندلی نہیں تو کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 940862
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش