0
Wednesday 30 Jun 2021 22:53

معاون خصوصی برائے توانائی کا بیان عوام کودھوکا اور کے الیکٹرک کی حمایت ہے، حافظ نعیم الرحمان

معاون خصوصی برائے توانائی کا بیان عوام کودھوکا اور کے الیکٹرک کی حمایت ہے، حافظ نعیم الرحمان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر کی جانب سے کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کرنے، اگلے سال نئی کمپنی لانے اور کراچی کو ایک کمپنی کے حوالے کرنے کو خطرناک قرار دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاون خصوصی کا بیان عوام کو دھوکا دینا اورکے الیکٹرک کی حمایت کرنا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کیا جائے اور معاہدہ نجکاری عوام کے سامنے لایا جائے، 2023ء میں معاہدہ ویسے ہی ختم ہورہا ہے اس طرح کی باتیں کرکے کےالیکٹرک کو فرار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ معاون خصوصی کراچی میں بجلی کے مسائل، اوور بلنگ اور بدترین لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں ناکامی اور کے الیکٹرک کی نا اہلی و ناقص کارکردگی پر اس کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کے بجائے ایک بار پھر وہ عوام کو دھوکہ دینے اور بےوقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وفاقی حکومت اور نیپرا نے ہمیشہ، ماضی میں بھی اور موجودہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں بھی کے الیکٹرک کی سرپرستی اور بے جا حمایت کی ہے، ایک پرائیویٹ کمپنی جو عوام کو ریلیف بھی نہیں دے رہی اسے مسلسل سبسڈی دی جاتی رہی ہے اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے، کے الیکٹرک کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو بھی عوام کے سامنے نہیں لایا جاتا اور عوام کو اس نجی کمپنی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، پاکستان انفارمیشن کمیشن میں وزارت نجکاری کی جانب سے اس معاہدے کو پبلک نہ کرنے کا اعتراف کرنا بہت سے شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے، آخر وہ کیا وجوہات اور شرائط ہیں جن کو خفیہ رکھنا ضروری ہے۔ عوام کو بجلی فراہم کرنے کا معاہدہ عوامی معاملہ ہے اسے کیوں عوام کے سامنے نہیں لایا جا سکتا۔ اس معاہدے میں قومی سلامتی کا ایسا کون سا راز پوشیدہ ہے جسے ظاہر نہیں کیا جا سکتا؟

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک ایک مافیا بن چکی ہے، عوام کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے، اس لئے اسے تحفظ دینے اور مسلسل سبسڈی دینے کے بجائے اس کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیئے، اس کا لائسنس منسوخ کرکے اسے قومی تحویل میں لینا چاہیئے اور عوام کو سستی اور بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اور عملی اقدامات کئے جانے چاہیئے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیپرا کو حکم دیا تھا کہ کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کرنے اور مزید بجلی کمپنیوں کو لائسنس دینے کے حوالے سے عوامی سماعت کرے اور عوامی آراء کی روشنی میں فیصلہ کرے۔
خبر کا کوڈ : 940903
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش