0
Wednesday 7 Jul 2021 23:42

بھارت بلوچستان سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کی ایک نئی لہر پھیلانا چاہ رہا ہے، سراج الحق

بھارت بلوچستان سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کی ایک نئی لہر پھیلانا چاہ رہا ہے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی اور غربت کے خاتمے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومت کے بیانات کافی نہیں، عملی اقدام کرنا ہوں گے۔ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کا نیا سلسلہ شروع کرنا چاہ رہا ہے، بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو حالات خراب ہو سکتے ہیں۔ گھریلو تشدد کا بل خاندانی نظام پر حملہ ہے، غیراسلامی قانون پاس کروانے پر حکومت عوام سے معافی مانگے۔ مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور سودی معیشت ملک کے بڑے مسائل ہیں، پی ٹی آئی کا گورننس نام کی کسی چیز سے کوئی تعلق دکھائی نہیں دیتا۔ حکمران غیرسنجیدہ اور کاہل، قوم حقیقی تبدلی کے لیے بے تاب ہے۔ معیشت کو بیساکھیوں کے سہارے کب تک چلایا جاسکتا ہے۔ خودانحصاری کی منزل کے حصول کے لیے ملکی وسائل کا درست استعمال کرنا ہوگا۔ جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے ٹولے سے توقع نہیں کہ پاکستان کو حقیقی جمہوری اور فلاحی ریاست بنائیں گے۔ پی ٹی آئی نے نہ صرف سابقہ حکمرانوں کی پالیسیوں کو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنایا اور جاری رکھا بلکہ گزشتہ تین سالوں میں کئی شعبوں میں مزید بربادی کا راستہ کھولا۔ اداروں کو مضبوط کرنا ہے تو بوسیدہ نظام کو بدلنا پڑے گا۔ چہروں کی تبدیلی مسائل کا حق نہیں۔ نظام کو قرآن و سنت کے تابع کیے بغیر چارہ نہیں۔


سراج الحق نے کہا کہ بھارت پاکستان کے تمام بڑے شہروں، بلوچستان اور دیگر علاقوں میں دہشت گردی کی ایک نئی لہر پھیلانا چاہ رہا ہے۔ حکومت اور سیکیورٹی اداروں کو اس کے روم تھام کے لیے موثر اور جامع حکمت عملی تشکیل دینا ہوگی۔ مقبوضہ کشمیر پر قبضہ مستحکم کرنے کے بعد بھارت کی اگلی نظر آزادکشمیر پر ہے۔ یہ بدقسمتی ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے بھارت کو مقبوضہ کشمیر پلیٹ میں رکھ کر پیش کیا۔ موجودہ اور سابقہ حکمرانوں نے ہمیشہ اپنے مفادات کو ترجیح دی اور ملک و ملت کے وقار کا سودا کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں دکھائی۔ یہی وجہ ہے کہ آج تینوں بڑی پارٹیاں بری طرح ایکسپوز ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی تین بڑی سیاسی جماعتوں نے ہمیشہ ارب پتیوں کے مفاد کی بات کی اور عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔ ملک کے 70 سے 80 فیصد عوام غربت اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں۔ چھوٹے تاجر، کسان، مزدور اور پڑھے لکھے لوگ سخت پریشانی سے دوچار ہیں۔ مہنگائی نے عام آدمی کا کچومر نکال دیا ہے۔ حکومت نے گزشتہ تین برسوں سے کوئی بھی ایسی پالیسی متعارف نہیں کروائی جو قوم کے زخموں پر مرہم ثابت ہو۔ لوگ آزمائے ہوئے چہروں سے تنگ آچکے ہیں۔ حالات کو سنوارنے کے لیے بھرپور جدوجہد کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 942160
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش