QR CodeQR Code

دینی مدارس کے 40 لاکھ طلبہ کیلئے بجٹ میں کوئی حصہ نہیں رکھا گیا، مولانا محمد افضل 

9 Jul 2021 01:11

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمعیت طلبہ عربیہ کے جنرل سیکرٹری نے مطالبہ کیا کہ مدارس کی ڈگری کو مستقل حیثیت دی جائے، بجٹ میں مدارس کیلئے حصہ مختص کیا جائے، حکومت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کرتے ہوئے مدارس کے طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ نہ کرے اور نہ ہی انہیں مختلف مسائل میں الجھا کر انکی راہ میں رکاوٹیں ڈالے۔ 


اسلام  ٹائمز۔ جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد افضل، منتظم جنوبی پنجاب مولانا حبیب اللہ احسان اور منتظم ملتان حافظ صفی اللہ نے جمعیت طلبہ عربیہ ملتان کے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت طلبہ عربیہ مدارس دینیہ کی ملک گیر منظم تنظیم ہے، جو ملک پاکستان اور مدارس دینیہ کی تعمیر و ترقی اور فلاح و بہبود کیلئے 1975ء سے میدان عمل میں مصروف ہے، ملک کی شرح خواندگی کو بڑھانے کیلئے عملی اقدامات کر رہی ہے، جس کی تازہ مثال داخلہ مدارس مہم ہے، جس سے ہزاروں طلبہ کو مدارس میں داخل کرایا گیا جبکہ حکومت کو دوہری پالیسی مدارس کے طلبہ کو احساس کمتری میں مبتلا کر رہی ہے۔

حالیہ بجٹ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ چالیس لاکھ مدارس کے طلبہ کیلئے بجٹ میں کوئی حصہ نہیں رکھا گیا یا تو حکومت مدارس کی اہمیت سے ناواقف ہے یا پھر وہ انہیں پاکستان کا شہری نہیں سمجھتی، ایچ اے سی نے ایم اے کی ڈگری کو ختم کیا ہے اور مدارس کی ڈگری ایم اے کے مساوی ہے، جمعیت طلبہ عربیہ مطالبہ کرتی ہے کہ مدارس کی ڈگری کو مستقل حیثیت دی جائے، بجٹ میں مدارس کیلئے حصہ مختص کیا جائے، حکومت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کرتے ہوئے مدارس کے طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ نہ کرے اور نہ ہی انہیں مختلف مسائل میں الجھا کر ان کی راہ میں رکاوٹیں ڈالے۔


خبر کا کوڈ: 942376

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/942376/دینی-مدارس-کے-40-لاکھ-طلبہ-کیلئے-بجٹ-میں-کوئی-حصہ-نہیں-رکھا-گیا-مولانا-محمد-افضل

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org