0
Friday 9 Jul 2021 19:43

توہین اہلؑبیت دراصل توہین رسالت ہے، علامہ سبطین سبزواری

ہم گستاخ اہلبیتؑ کی پھانسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، صوبائی صدر ایس یو سی
توہین اہلؑبیت دراصل توہین رسالت ہے، علامہ سبطین سبزواری
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری کی اپیل پر اہلبیتؑ کی شان میں گستاخی کیخلاف جمعتہ المبارک کو یوم احتجاج کے طور پر منایا گیا۔ چھوٹے بڑے شہروں میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ نماز جمعہ کے اجتماعات میں عظمت اہلبیت پر روشنی ڈالی اور واضح کیا کہ اہلبیتؑ سے محبت کا اظہار صرف اہل تشیع ہی نہیں، اہل سنت بھی کرتے ہیں اور ان دنوں اہلسنت کی طرف سے اہلبیتؑ کی شان میں گستاخی پر جو ردعمل آیا ہے، اس کو سراہتے ہیں۔ علامہ سبطین سبزواری نے مسجد صاحب الزمان ؑحیدر روڈ اسلام پورہ میں احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توہین اہلؑبیت دراصل توہین رسالت ہے جبکہ توہین رسالت توہین اسلام ہے، اہلبیت کی شان میں گستاخی فقط اہل تشیع کا ہی نہیں، پورے عالم اسلام کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ گستاخی اہلبیت سے صرف شیعہ ہی نہیں اہلسنت کے دل بھی چھلنی ہوئے ہیں۔ اگر پہلے اہلبیتؑ کی شان میں گستاخی کرنیوالے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا ہوتا تو اذان الٰہی المعروف عبدالرحمن سلفی جیسے ملعون کو مزید گستاخی کی جرات نہ ہوتی۔ شیعہ علماء کونسل کے رہنما نے کہا کہ ریاست اور اداروں کی ذمہ داری ہے کہ ملعون شخص کو کیفرکردار تک پہنچائیں۔ علامہ سبطین سبزواری نے بتایا کہ انہیں ڈی آئی جی آپریشنز نے ٹیلی فون کرکے بتایا ہے کہ ملزم عبدالرحمن سلفی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے پولیس اور سکیورٹی اداروں کی طرف سے ملزم کی گرفتاری کو سراہتے ہوئے کہا ملزم کو سزا دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ہم گستاخ اہلبیتؑ کی پھانسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر نے افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت، انتظامیہ اور پولیس دوہرے معیار کا شکار ہے۔ ایک عرصہ سے محسوس کیا جا رہا ہے کہ ریاست اہلبیت اطہار کیخلاف ہونیوالی گستاخی بارے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی۔ پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے والدین، محافظ رسالت حضرت ابو طالب، دختر پیغمبر حضرت فاطمة الزہرا، امام حسنؑ اور امام حسین علیہم السلام کی توہین کی جاتی ہے، مگر ادارے خاموش رہتے ہیں۔ امام موسیٰ کاظمؑ، امام محمد تقیؑ اور امام علی نقیؑ کی توہین کی گئی حکومت اور اداروں کی طرف سے سردمہری کا مظاہرہ کیا گیا، لیکن بنو اُمیہ، ابو سفیان اور ہندہ کے بارے کوئی بات کر دی جائے، امیر شام کے حوالے سے تاریخی حقائق بیان کر دیئے جائیں تو فوری طور پر ایف آئی آر درج کر لی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گستاخی اہل بیتؑ کا حالیہ واقعہ محرم الحرام اور صفر المظفر میں حالات خراب کرنے کا شاخسانہ ہے، اگر انہوں نے اداروں نے ملزم کی گرفتاری کے بعد اسے سزا دلانے میں تاخیر کی تو آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے اور واضح کرتے ہیں کہ ملزم کی سزا تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ احتجاجی اجتماع سے مولانا محمد باقر گھلو، مولانا امجد علی عابدی، مولانا رائے ظفر علی اور قاسم علی قاسم نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 942485
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش