0
Thursday 15 Jul 2021 02:49

طالبان کے زیراثر علاقوں میں داڑھی کٹوانے اور خواتین کے باہر نکلنے پر پابندی کا حکم

طالبان کے زیراثر علاقوں میں داڑھی کٹوانے اور خواتین کے باہر نکلنے پر پابندی کا حکم
اسلام ٹائمز۔ طالبان نے افغانستان کے شمالی ضلع پر قبضہ کرنے کے چند دن بعد مقامی مساجد کے پیش اماموں کو خط کے ذریعے خواتین کے گھر سے باہر نکلنے اور سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے دوران ہی طالبان نے اہم سرحدوں اور کئی اضلاع کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے، تاہم کچھ اضلاع میں مقامی کمانڈرز کی جانب سے خواتین اور شہریوں پر سخت پابندیوں کے اطلاق کی خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں۔ شمالی علاقے میں کسٹم پوسٹ شیر خان بندر کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد خواتین کے اکیلے باہر نکلنے اور سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس پابندی کا حکم مقامی مساجد کے اماموں کو ایک خط کے ذریعے دیا گیا۔ طالبان کے مقامی کمانڈر کے خط میں متنبہ کیا گیا ہے کہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں پر سنجیدگی سے کارروائی کی جائے گی۔ امام مسجد نے خطبے میں اس فیصلے سے شہریوں کو آگاہ کیا جبکہ کچھ مساجد میں اس کے لیے لاؤڈ اسپیکر بھی استعمال کیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے ایک خاتون نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہمارے گاؤں میں بہت سی خواتین اور کم عمر لڑکیاں سلائی کڑھائی اور جوتیاں بنانے کا کام کر رہی تھیں لیکن اب یہ لڑکیاں خوف زدہ ہیں۔ خاتون نے مزید بتایا کہ شیر خان بندر پر قبضے کے بعد طالبان نے خواتین کو باہر نکلنے سے منع کر دیا ہے۔ ملازمتیں کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پالنے والی خواتین اس پابندی سے سخت کرب میں مبتلا ہیں۔ اسی طرح ایک گاؤں میں داڑھی مونڈوانے اور لڑکوں کے سرخ اور بھڑکیلے رنگ کے کپڑے پہننے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ مردوں کو باہر نکلتے وقت پگڑی پہننا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 943475
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش