QR CodeQR Code

تبدیلی مذہب کے لیے عمر کی حد مقرر کرنا غیر شرعی ہے،ڈاکٹر عبدالغفور راشد

18 Jul 2021 19:20

نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث کا لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پارلیمنٹ قرآن و سنت کیخلاف قانون سازی نہ کرے،جبری تبدیلی مذہب کی اسلامی تعلیمات میں کوئی گنجائش نہیں، نچلی ذات کے ہندو نفرت کا شکار، اسلام مساوات کا درس دیتا ہے، جدید دور کی نوجوان نسل کے پاس علم بڑی عمر کے لوگوں سے زیادہ ہے، کسی کی فکر پر پابندی عائد نہیں کی جا سکتی۔


اسلام ٹائمز۔ نائب امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے واضح کیا ہے کہ تبدیلی مذہب اور قبولیت اسلام کیلئے عمر کی حد مقرر کرنا غیر شرعی اور غیر انسانی رویہ ہوگا، جدید دور کی نوجوان نسل کے پاس علم بڑی عمر کے لوگوں سے زیادہ ہے، کسی کی فکر پر پابندی عائد نہیں کی جا سکتی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر پیر نورالحق قادری کے بیان کی حمایت کرتے ہیں۔ پارلیمنٹ قرآن و سنت کیخلاف قانون سازی نہ کرے۔ ایسا اقدام غیر اسلامی اور غیر آئینی بھی ہوگا۔ جدید دور کا تقاضا ہے کہ انسان اپنی آزاد سوچ کے مطابق عمل کرے۔ اس حوالے سے اگر نوجوان نسل اسلام کی طرف مائل ہو رہی ہے تو اسے آئینی شکنجے میں کیوں جکڑنا چاہتے ہیں۔

لاہور میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ مذہب کی جبری تبدیلی کی اسلامی تعلیمات میں کوئی گنجائش نہیں، سندھ سمیت ملک کے کسی بھی علاقے میں اگر ایسا ہو رہا ہے تو غلط ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے واضح کیا کہ ہندو لڑکیاں اگر اسلام قبول کر رہی ہیں تو یہ ہندو ازم میں پائی جانے والی ذات پات کی نفرت ہے کیونکہ نچلی ذات کے ہندووں کو اپنے ہی ہم مذہب لوگوں سے نفرت بھرے غیر انسانی رویے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ اسلام ذات پات کی تفریق کو مسترد کرتے ہوئے مساوات کا درس دیتا ہے اور واضح کرتاہے کہ برتری اور عزت صرف تقویٰ کو ہے، سب انسان برابر ہیں۔


خبر کا کوڈ: 944084

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/944084/تبدیلی-مذہب-کے-لیے-عمر-کی-حد-مقرر-کرنا-غیر-شرعی-ہے-ڈاکٹر-عبدالغفور-راشد

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org